کیا ہم نے ڈیم کا حکم دے کر اختیارات سے تجاوز کیا، چیف جسٹس



اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ڈیم بنانا حکومت کی ذمہ داری تھی لیکن گزشتہ 40 سالوں میں ایسا نہیں ہوسکا، اگر ہم نے ڈیم بنانے کا حکم دیا تو کیا ہم نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

پولیس اصلاحات سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ جوڈیشل ایکٹوزم کے لیے ہم نے عدالتی اختیارات کا بھی خیال رکھا۔ ہمارے اقدامات سے عدالت پر عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے اور اس کے لیے آکر سپریم کورٹ میں روز آنے والی درخواستوں کی تعداد دیکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ہم نے جو کچھ بھی کیا وہ ایمانداری سے کیا ہے۔پولیس کو غیر سیاسی اور عوام دوست بنانا چاہتے ہیں۔پولیس اصلاحات سے متعلق کیس عدالت میں ہے۔

اے ڈی خواجہ کیس سے قبل کسی نے پولیس اصلاحات پر توجہ نہیں دی ،نظام امن کسی بھی معاشرے کے لئے امن کی ضمانت ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرائم جسٹس سسٹم میں مزید بہتری کی ضرورت ہے،نظام انصاف کے لئے ابھی بہت کرنا باقی ہے۔انتظامیہ کی جانب سے کرپشن یا اختیارات سے تجاوز کے کیس عدالت میں آئے، ان کیسز کو عدالت نے حل کیا اور ایگزیکٹو کو دوبارہ ایسے کرنے سے منع کیا۔


متعلقہ خبریں