بھارت: گائے چوری کا الزام، انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمان بزرگ قتل

فائل فوٹو۔–


نئی دہلی : بھارت میں مسلمان بزرگ کو گائے چوری کے الزام میں قتل کر دیا گیا۔ انتہا پسند ہندوؤں نے 55 سالہ بزرگ کو سرعام  بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق واقعہ  بھارت کی ریاست بہار کے ضلع آراریا کے گاﺅں میں گزشتہ ہفتے جمعرات  کی شب اس وقت پیش آیا جب محمد کابل پرمقامی شہریوں نے گائے چوری کا الزام عائد کیا  اور پکڑ کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

مقامی میڈیا کے مطابق مشتعل افراد کے ہجوم نے بوڑھے شخص کے چہرے کو لاتوں اور ڈنڈوں سے بری طرح پیٹا اور اسے چور چور کہہ کر پکارتے رہے۔

ہجوم میں شامل افراد کی جانب سے واقعہ کی بنائی گئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں جس میں اس خوفناک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق بزرگ شخص ہجوم میں شامل 300 افراد کے سامنے اپنے زندگی کی بھیک مانگتا رہا اور مسلسل التجا کرتا رہا لیکن کسی کو رحم نہ آیا۔ کھلے عام قتل ہونے کے باوجود پولیس اب تک کسی کو گرفتار نہیں کرسکی۔

بھارت میں ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا انسانی حقوق کے نام نہاد علم بردار بھارت میں اس سے قبل بھی اس طرح کے سفاک واقعات ہوچکے ہیں لیکن آج تک شاید ہی کسی مجرم کو سزا ملی ہو۔


متعلقہ خبریں