ایرانی سرحد پر پاکستان کے سیکیورٹی سے متعلق اقدامات اور امیگریشن کی فراہمی کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے۔ تافتان بارڈر سے زیارتوں کیلئے ایران جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
وزرات داخلہ کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق محرم اورسفر کے اسلامی ماہ میں ریکارڈ 75000 پاکستانیوں نے ایران میں زیارتیں کیں۔
زائرین کی سہولت کیلئے ایف آئی اے امیگریشن کے 20 نئے کاونٹر بھی تعمیر کیے گئے ہیں، زائرین کے لیے داخلی اور خارجی راستوں پر خار دار تاریں لگا کر محفوظ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایف آئی اے کی نئی بلڈنگ میں پینے کے صاف پانی، بجلی اور صفائی کے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔
نئی فورس کوسکیورٹی کی صورتحال میں بہتری اور ترقیاتی کاموں کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی ۔
واضح رہے کہ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریارآفریدی نے 8 ستمبراور24اکتوبرکو تفتان بارڈرکا دورہ کیا تھا اور تافتان ٹاسک فورس تشکیل دی تھی۔
ماضی میں کوئٹہ بلوچستان کے راستے سے ایران جانے والے زائرین کو سکیورٹی خدشات لاحق رہتے تھے جس کے باعث زائرین کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آرہی تھی۔
اس سے قبل 2 ستمبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ایران اور عراق جانے والے زائرین کی مکمل سکیورٹی حکومت کی ذمہ داری ہے، انہوں نے 48 گھنٹوں میں سکیورٹی کا جامع پلان بنانے اور امیگریشن کاﺅنٹرز کی تعداد میں اضافے کی ہدایت کی تھی۔