جی سی یو میں امریکی قونصلیٹ کے زیرِ اہتمام کنسرٹ، طلبہ کے احتجاج کے باعث منسوخ

جی سی یو

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) لاہور میں منعقد ہونے والا امریکی میوزیکل بینڈ کا کنسرٹ طلبہ کے فلسطین کے حق میں احتجاج کے باعث منسوخ کردیا گیا۔

جی سی یو انتظامیہ نے 2 مئی کو امریکی سفارتخانے کے تعاون سے امریکی گلوکاروں کا میوزک کنسرٹ پلان کیا تھا۔ طلبہ کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کو پہلے ہی میوزیکل ایونٹ سے متعلق خبردار کردیا گیا تھا۔

فلسطینیوں کی نسل کشی، ترکیہ کا عالمی عدالت انصاف میں فریق بننے کا اعلان

طلبہ تنظیم کے ایونٹ سے قبل دھرنوں کے باوجود انتظامیہ نے 2 مئی کو میوزیکل کنسرٹ کی تیاریاں مکمل کیں۔ جس پر طلبہ نے ایونٹ والے دن فلسطینی جھنڈے اٹھا کر یونیورسٹی کے میوزیکل آڈیٹوریم کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔

سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں طلبہ کو آڈیٹوریم کے سامنے احتجاج اور امریکی گلوکاروں کو سامنے کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔

انتظامیہ کی طرف سے صورتحال دیکھتے ہوئے میوزیکل کنسرٹ منسوخ کرنے میں ہی عافیت سمجھی گئی۔ امریکی گلوکاروں کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ کے مطابق امریکی فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہیں۔

طلبہ نے مؤقف اپنایا کہ امریکی سفارت خانے کی معاونت سے ہی امریکی گلوکاروں کا کنسرٹ یونیورسٹی میں منعقد کیا جا رہا ہے جو ناقابل قبول ہے۔

ترکیے نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی روابط ختم کر دیئے

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد مبینہ طور پر احتجاج کرنے والے طلبہ کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے تین طلبہ کے داخلہ کارڈ بھی منسوخ کردیے گئے۔ طلبہ نے بتایا بتایا کہ انتظامیہ نے تین طلبہ کو تحریری طور پر معافی نامہ لکھنے کی ہدایت کی ہے۔

وائس چانسلر جی سی یو شازیہ بشیر نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلبہ کے اعتراض کے فوری بعد میوزیکل کنسرٹ منسوخ کردیا گیا تھا۔ کسی بھی طلبہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، ان کے تمام مطالبات مان لیے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں