اسلام آباد: پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثوں اور اکاوئنٹس سے متعلق کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے چیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے استفسار کیا کہ کیا علیمہ خان نے رقم ادا کر دی ہے؟ چیرمین ایف بی ار نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم کی بہن کو 29.4ملین روپے ادا کرنے ہیں اور ان کے پاس 13جنوری تک رقم ادا کرنے کا وقت ہے۔
چیف جسٹس کے پوچھنے پر چیرمین ایف بی ار جہانزیب خان نے بتایا کہ 167ملین روپے کی ادائیگی ٹیکس کی مد میں وصول ہو چکی ہے جبکہ 140ملین روپے کی ادائیگیوں کا مزید تعین کر لیا ہے۔
چیرمین ایف بی ار کا مزید کہنا تھا کہ تمام کیسز پر کارروائی کر رہے ہیں جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا وقار احمد نے جرمانے کی رقم ادا کر دی ہے؟ جس پر ان کے وکیل نے آگاہ کیا کہ ان کے موکل نے 60 ملین روپے کی رقم ادا کر دی ہے۔
گزشتہ ماہ کی سماعت کے دوران ایف بی آر نے علیمہ خان کی منی ٹریل عدالت میں پیش کی تھی اور عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ علیمہ خان پر دو کروڑ چورانوے لاکھ روپے کا جرمانہ اور ٹیکس عائد کیا۔ چیف جسٹس نے علیمہ خان کو رقم ایک ہفتے میں ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔
متحدہ عرب امارات میں مزید 96 پاکستانیوں کی جائیداد کا انکشاف
بیرون ملک اکائونٹس اور جائیددوں سے متعلق ایف آئی اے کی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یو اے ای میں 1211 پاکستانی جائیدوں کے مالک ہیں، مزید 96 افراد کی یو اے ای میں جائیدادوں کی بھی نشاندہی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 774 افراد نے جائیدوں سے متعلق بیان حلفی جمع کروا دیا ہے۔ ایف آئی نے مزید 363افراد کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 60 افراد کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ 57 افراد اس سلسلے میں تعاون نہیں کررہے۔
رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم کے بعد جائیدادوں سے متعلق جانچ پڑتال میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 60 ایسے پاکستانی ہیں جن کی جائیددیں زیادہ ہیں لیکن انہوں نے ایف بی آر کے پاس کم ظاہرکررکھاہے۔