علی رضا عابدی کا قتل، تحقیقاتی ٹیم تشکیل

فائل فوٹو


کراچی: ایم کیو ایم کے مقتول رہنما علی رضا عابدی کے قتل کی تفتیش کے لیے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

ایم کیو ایم کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے قتل کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ٹیم کا سربراہ ایس ایس پی جنوبی پیر محمد شاہ کو بنایا گیا ہے۔

تشکیل دی گئی تحقیقاتی ٹیم کے دیگر ارکان میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو، ایس پی کلفٹن سوہائے عزیز، ایس ڈی پی او مختیار احمد خاصخیلی، ڈی ایس پی انویسٹی گیشن راجہ اظہر محمود، ایس ایچ او گزری اسد اللہ منگی اور ایس آئی او گزری چوہدری امانت شامل ہیں۔

تفتیشی حکام کے مطابق علی رضا عابدی کے قتل کی تحقیقات پولیس، سی ٹی ڈی اور رینجرز اہلکار کر رہے ہی جب کہ مقتول کے سیکیورٹی گارڈ سمیت چار افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ قتل کی تحقیقات کے لیے جیل میں قید کالعدم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے قیدیوں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ فائر کیے گئے نائن ایم ایم اور 30 بور پستول کے خول کی فرانزک کرائی جا چکی ہے جب کہ جائے وقوع کی جیو فینسنگ بھی کرائی جا رہی ہے۔

علی رضا عابدی کے موبائل فون کا ڈیٹا اور جائے حادثہ کے قریب لگے مختلف سی سی ٹی وی سے بھی مدد لی جا رہی ہے جب کہ مختلف ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں گرفتار اور رہا ہونے والے ملزمان سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

مقتول علی رضا عابدی کا سوئم آج ڈیفنس فیز فور میں واقع امام بارگاہ یثرب میں رکھا گیا ہے۔ جس میں قرآن خوانی اور مجلس عزا منعقد کی جائے گی جب کہ علامہ زہیر عباس عابدی خطاب کریں گے۔

علی رضا عابدی کو 25 دسمبر کو اُن کے گھر کے باہر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جب کہ اُن کی تدفین ڈیفنس کے قبرستان میں کی گئی تھی۔ واقعہ کا مقدمہ علی رضا عابدی کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔


متعلقہ خبریں