سال 2018 کھیلوں کے لحاظ سے پاکستان کے لئے ملا جلا رہا، اگر کرکٹ کی بات کی جائے تو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان کی حکمرانی قائم رہی تو دوسری طرف ٹیسٹ کرکٹ میں قومی ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈ یعنی متحدہ عرب امارات تک میں شکست کھاتی دکھائی دی جسے چند سال قبل تک پاکستانی ٹیم کا قلعہ تصور کیا جاتا تھا۔ ون ڈے کرکٹ میں شاہینوں کی کارکردگی گزشتہ سالوں کے مقابلے میں بہتر رہی۔
ٹیسٹ کرکٹ میں محض 32 میچز کھیل کر 200 وکٹیں لے کر یاسر شاہ نے 82 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ پاکستانی فاسٹ بولر محمد عباس نے ٹیسٹ کرکٹ میں وہ کارنامہ سر انجام د ے دیا جو گزشتہ 122 سالوں کے دوران کوئی اور نہیں کرسکا تھا۔ 28 سالہ محمد عباس کو آسٹریلیا کے خلاف شروع ہوئے دوسرے ٹیسٹ میں تیز ترین 50 وکٹوں کا وقار یونس، محمد آصف اور شبیر احمد کا ریکارڈ برابر کرنے کے لیے ایک وکٹ درکار تھی اور انہوں نے کینگرو اوپنر عثمان خواجہ کو وکٹوں کے پیچھے سرفراز احمد کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ کروا کر یہ کارنامہ سر انجام دے دیا۔ عباس یہ کارنامہ انجام دینے والے مشترکہ طور پر دوسرے پاکستانی بولر بن گئے ہیں۔
فخر زمان پاکستان کی جانب سے ون ڈے کرکٹ میں ڈبل سنچری اسکور والے پہلے پاکستانی بلے باز بن گئے۔ انہوں نے یہ اعزاز زمبابوے کے خلاف ون ڈے سیریز میں حاصل کیا۔ اسی سیریز میں تیز ترین 1000 رنز بنانے کا اعزاز پاکستانی اوپنر کے نام ہوگیا جب کہ پانچ میچز کی ایک باہمی سیریز میں سب سے زیادہ رنز کا بھی ریکارڈ توڑ ڈالا۔
زمبابوے کے خلاف پانچ ون ڈے میچز کی سیریز کے دوران اوپنر فخر زمان کا بیٹ خوب چلتا رہا۔ اس دوران انہوں نے ڈبل سنچری بھی اسکور کی، اب ان کے اعزازات میں کچھ اور عالمی ریکارڈز کا اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے صرف 18 اننگز کے دوران ایک ہزار رنز کا سنگ میل عبور کیا، اس طرح وہ تیز رفتاری سے اس مقام پر پہنچے ہیں، ان سے قبل تیز ترین ایک ہزار رنز بنانے کا اعزاز مشترکہ طور پر ویوین رچرڈز، کیون پیٹرسن، جوناتھن ٹروٹ، کوئنٹین ڈی کک اور بابر اعظم کے نام تھا، یہ سب اس مقام پر 21 اننگز میں پہنچے تھے۔
ان پانچ میچز کی سیریز میں فخر نے مجموعی طور پر 515 رنز بنائے جوکہ ایک باہمی سیریز میں کسی بھی کھلاڑی کے دوسرے زیادہ رنز ہیں جوکہ انہوں نے 257.50 کی ایوریج سے اسکور کیے ہیں، اس فہرست میں ٹاپ پر ویرات کوہلی 558 رنز کے ساتھ موجود ہیں تاہم انہوں نے یہ اسکور جنوبی افریقہ کے خلاف رواں برس کے آغاز میں 6 میچز میں بنائے تھے۔
اس سے قبل پاکستان کی جانب سے پانچ ون ڈے میچز کی سیریز میں زیادہ رنز کا اعزاز سلمان بٹ کے پاس تھا جنہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف اگست 2007 میں 451 رنز بنائے تھے۔
فخر زمان نے اس سیریز کے دوسرے اور پانچویں میچ کے دوران بغیر آؤٹ ہوئے 455 رنز بنائے، یہ آؤٹ ہونے کے درمیان میں بنائے گئے کسی بھی بیٹسمین کے سب سے زیادہ رنز ہیں، اس سے قبل یہ ریکارڈ محمد یوسف کے پاس تھا جنہوں نے زمبابوے کے ہی خلاف 2002-03 میں آؤٹ ہونے کے درمیان میں 405 رنز بنائے تھے۔
اس سیریز میں پاکستانی اوپنرز کی جانب سے 71.71 فیصد رنز اسکور کیے جوکہ کسی بھی 5 یا اس سے زائد میچز کی سیریز میں کسی بھی ٹیم کی سب سے بڑی پرسنٹیج ہے۔
پاکستان کرکٹ کو شاہین شاہ کی صورت میں ایک نیا اور کارآمد فاسٹ بولر ملا وہیں، چیمپئنز ٹرافی میں 2016 میں قومی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے عماد وسیم کی بھی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں واپسی ہوئی۔
پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ
پاکستان کرکٹ ٹیم کا سال 2018 کا آغاز کچھ خاطر خواہ نہیں تھا۔ ون ڈے سیریز میں کیویز کے ہاتھوں کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا تاہم سرفراز احمد الیون نے اس بار کا بدلہ ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت کر حساب چکتا کیا۔ پاکستان نے نیوزی لینڈ کو تین میچوں کی سیریز میں دو ایک سے شکست دی۔
ویسٹ انڈیز کی پاکستان آمد
زمبابوے کے بعد کسی بھی ٹیسٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا تاہم سال 2018 میں ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا اور تین میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلی جو پاکستان نے باآسانی 0-3 سے جیت لی۔
قومی ٹیم کا انگلینڈ، آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ میں پڑاؤ
ویسٹ انڈیز کی سیریز کے بعد قومی ٹیم نے انگلینڈ اور آئرلینڈ کا دورہ کیا۔ آئرلینڈ نے ٹیسٹ ٹیم کا درجہ حاصل کرنے کے بعد پہلا ٹیسٹ پاکستان کے خلاف کھیلا۔ ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آئرلینڈ کی ٹیم نے پاکستان کی منجھی ہوئی ٹیم کو ٹف ٹائم دیا تاہم پاکستان نے یہ ٹیسٹ پانچ وکٹوں کے نقصان پر جیت لیا۔
انگلینڈ اس وقت دنیائے کرکٹ کی ایک مضبوط ٹیم تصور کی جاتی ہے اور انہیں ان کے ہوم گراؤنڈ میں ہرانا کسی بھی ٹیم کے لیے مشکل ہوتا ہے تاہم سرفراز احمد کی قیادت میں قومی ٹیم نے انگلینڈ کو پہلے ٹیسٹ میں ہرا کر ایک طویل عرصے بعد انگلینڈ میں سیریز جیتنے کاخواب پورا کرنے کے قریب پہنچا دیا مگر جو روٹ الیوین نے دوسرے ٹیسٹ میں زبردست کم بیک کرتے ہوئے پاکستان کو ہرا کر سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔
انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریزاس کے اپنے گراؤنڈ پر ڈرا کرنا کامیابی قرار دیا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد سرفراز الیون کا اگلا پڑاؤ اسکاٹ لینڈ میں پڑا جہاں قومی ٹیم نے دو میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ہوم ٹیم کو کلین سوئپ کیا۔
سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز
زمبابوے میں منعقد سہ فریقی سیریز میں پاکستان کو آسٹریلیا اور زمبابوے جیسی ٹیموں کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ جو زمبابوے سے تھا، جیت گیا تاہم اگلے میچ میں آسٹریلیا کو ہاتھوں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اگلے میچ میں زمبابوے کو شکست دے کر قومی ٹیم نے فائنل میں رسائی حاصل کر لی اور آسٹریلیا کو فائنل میں ہرا کر ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلے نمبر پر آ گیا۔
سہ فریقی سیریز کے بعد قومی ٹیم کو زمبابوے کے خلاف پانچ میچوں پر مشتمل ون ڈے سیریز کھیلی اور اس میں 0-5 سے کامیابی حاصل کی۔
ایشیا کپ 2018
ستمبر میں پاکستان کے ہوم گراؤنڈ یو اے ای میں ایشیا کپ کا انعقاد ہوا۔ کرکٹ پنڈت پاکستان کو ایشیا کپ جیتنے کے لیے فیورٹ قرار دے رہے تھے۔ شائقین کرکٹ کو اس بار پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ کا شدت سے انتظار تھا۔ چمپیئن ٹرافی فائنل کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب یہ دونوں ٹیمیں مدمقابل ہوئی۔ اس بار خیال کیا جا رہا تھا کہ دنیائے کرکٹ کے نمبر ون بیٹسمن اور انڈیا ٹیم کے کپتان کی انڈین ٹیم شمولیت نہ ہونے کے باعث بھارتی ٹیم کمزور ہے تاہم روہت شرما کی قیادت میں کھیلنی والی نوجوانوں کی انڈین ٹیم نے سب ناقیدین کو خاموش کر دیا اور ٹورنامنٹ میں اپنے نام کیا۔
پاکستان نے اپنے افغانستان اور ہانگ کانگ کے خلاف اپنے میچز جیتے جبکہ بھارت کے ہاتھوں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا،شائقین پاک بھارت فائنل کی منتظر تھی تاہم بنگلہ دیش نے عمدہ کارکردگی دیکھاتے ہوئے سرفراز ایلیون کو چاروں شانے چت کر دیا اور فائنل میں جگہ بنا لی جہاں ان کا مقابلہ بھارت سے ہوا،بھارت نے با آسانی یہ فائنل جیت کر ایشیا کپ کا ٹائٹل ریکارڈ ساتویں بار جیتا۔
پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا (ہوم سیریز)
اکتوبر میں آسٹریلیا کی ٹیم نے تین ٹی ٹوئنٹی اور دو ٹیسٹ میچ کی سیریز کھیلنے کے لئے دورہ یو اے ای کیا۔ قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم نے یہ سیریز 0-3 سے جیت لی جبکہ ٹم پین کی قیادت میں آسٹریلوی ٹیم نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں یادگار کارکردگی دکھاتے ہوئے میچ ڈرا کر دیا جبکہ دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے محمد عباس کے آگے آسٹریلوی بلے باز گھبرائے ہوئے دکھائی دیئے اور پاکستان نے یہ ٹیسٹ میچ جیت کر سیریز میں 0-1 سے کامیابی حاصل کی۔
پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ (ہوم سیریز)
اکتوبر کے آخری ہفتے میں کیویز تین ٹی ٹوئنٹی، تین ون ڈے اور تین ٹیسٹ میچ کی سیریز کھیلنے یو اے ای پہنچی۔ پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی میں فارم کو برقرار رکھتے ہوئے عمدہ کارکردگی دکھائی اور ٹی ٹوئنٹی سیریز 0-3 سے جیت لی۔ قومی ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ اس سیریز میں فارم میں دکھائی دیئے۔ ون ڈے سیریز میں پاکستان نے اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے سیریز 1-1 سے برابر کر دی تاہم ٹیسٹ سیریز میں قومی ٹیم کو 1-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔
ہاکی ورلڈ ایلیون کی پاکستان آمد
ہاکی کو پاکستان کا قومی کھیل کہا جاتا ہے ،چار مرتبہ کی ورلڈ چمپیئن پاکستان ہاکی ٹیم 2018 میں مزید زوال پذیر ہوئی،
جنوری کے مہینے میں ورلڈ ایلیون نے پاکستان کا دورہ کیا اور دو میچز کھیلے،قومی ٹیم کو پہلے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ دوسرا میچ ڈرا ہوا.
مارچ کے مہینے میں پاکستان ہاکی فیڈریشن نیدرلینڈ سے تعلق رکھنےوالے رویلینٹ اولٹمن کو دو سال کے لئے قومی ٹیم کے کوچ کی ذمہ داری سونپی ۔وہ اس سے قبل 2003 2004 میں بھی قومی ٹیم کے کوچنگ کر چکے تھے ۔
ہاکی کامن ویلتھ گیمز 2018
پاکستان ہاکی ٹیم نےآسٹریلیا میں منعقد کامن ویلتھ گیمز 2018 میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا،پاکستان نے اپنے تمام پول میچز ڈرا کئے اور دس ٹیموں میں ساتویں نمبر پر آیا،پاکستان نے اس ٹورنامنٹ میں واحد میچ کینیڈا کے خلاف 3-1 سے جیتا،پاکستان ہاکی فیڈریشن نے قومی ٹیم کی خراب کارکردگی پر پردہ ڈالتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کی تشکیل نو کی جا رہی ہے اس وقت نیا کوچ آیا ہے،ٹیم کو وقت چاہیئے۔
چمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ 2018
جون میں نیدرلینڈ میں آخری چمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوا,اس ٹورنامنٹ میں پاکستان نے اولمپک چیمپئن ارجنٹائن کو شکست دی لیکن بھارت اور آسٹریلیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ پاکستان کی ٹورنامنٹ میں پوزیشن پانچویں رہی۔
ایشین گیمز 2018
ایشین گیمز میں پاکستان کی ہاکی ٹیم سے بہت سے توقعات وابستہ کی گئی کہا جا رہا تھا کہ اس ایونٹ میں پاکستان میڈل ضرور حاصل کرے گا ماضی میں پاکستان ٹیم 8گولڈ، 3 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے جیت چکی ہے لیکن قومی ٹیم گولڈ میڈل کے بلند و بالا دعوں کے ساتھ انڈونیشا کے شہر جکارتہ پہنچی ۔
قومی ٹیم نے پہلے راؤنڈ کے تمام میچز جیتے تاہم سیمی فائنل میں پہلے جاپان سے ہار گئی اور پھر کانسی کے تمغے کے حصول کے لئے بھارت سے ٹاکرا ہوا اور مگر شکست کا سامنا کرنا پڑا، یوں پاکستان ہاکی ٹیم تاریخ میں دوسری بار ایشین گیمز سے خالی ہاتھ لوٹی۔
ورلڈ کپ 2018
رواں سال نومبر دسمبر میں ہاکی کا سب سے بڑا ایونٹ ورلڈ کپ کا انعقاد بھارت میں ہوا،پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے باعث قومی ٹیم کو ویزوں کے حصول میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ۔ورلڈ کپ میں قومی ٹیم گروپ ڈی میں شامل تھی ،اس گروپ میں بلیجئیم ،جرمنی اور ملائشیا کی ٹیمیں موجود تھیں۔پاکستان نے ایونٹ میں مجموعی طور پر چار میچز کھیلے، تین میں شکست ہوئی جبکہ ایک میچ برابر رہا۔ ملیشیا کے خلاف میچ 1-1 گول سے برابر کیا۔ یوں چار مرتبہ کی ورلڈ چمپئین ایونٹ سے باہر ہو گئی۔
ایک وقت تھا جب پاکستان ہاکی کی وجہ سے پہچانا جاتا تھا،ہاکی میں پاکستان کو وہی مقام حاصل تھا جو آج فٹ بال میں برازیل کو حاصل ہے،تاہم حکومت کی اس کھیل میں عدم دلچسپی اور میرٹ کے فقدان نے قومی کھیل کو زوال پذیر کر دیا ہے۔
کامن ویلتھ گیمز
دیگر کھیلوں پر نظر دوڑائیں تو اس سال 4 اپریل سے لیکر 15 اپریل 2018 تک آسٹریلیا میں کامن ویلتھ گیمز کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے مختلف کھیلوں کے 56 کھلاڑیوں نے حصہ لیا ۔
کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان ریسلنگ کے مقابلوں میں تین اور ویٹ لیفٹنگ کے مقابلوں میں دو میڈلز لینے میں کامیاب رہا۔محمدانعام نے 86 کلو گرام کٹیگری میں سونے کا تمغہ اپنے نام کیا جبکہ طیب رضا نے 125 کلو گرام کٹیگری میں اور محمد بلال نے 57 کلو گرام کٹیگری میں کانسی کے تمغے اپنے نام کئے۔
ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں پاکستان کے محمد نور دستگیر بٹ نے 105 کلو گرام کٹیگری میں اور طلحہ طالب نے 62 کلو گرام کٹیگری میں کانسی کے تمغے اپنے نام کئے۔
ایشیئن گیمز
18 اگست سے 2 ستمبر 2018 تک ایشین گیمز کا انعقاد انڈونیشیا میں کیا گیا۔پاکستان کی جانب سے آفیشلز سمیت 351 کھلاڑیوں نے مختلف کھلیوں میں شرکت کی۔پاکستان نے 4 کانسی کے تمغے اپنے نام کئے۔