نواز، شہباز کی احتساب عدالت کے ممکنہ فیصلے پر مشاورت

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواشریف اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اہم ملاقات کی ہے جس میں احتساب عدالت کے ممکنہ فیصلے پر مشاورت کی گئی ہے۔

منسٹر انکلیو میں ہونے والی ملاقات میں نواز شریف کی گرفتاری کی صورت میں اپوزیشن کی حکمت عملی پر بھی بات چیت ہوئی۔ شہباز شریف نے اپنے بھائی کو اپوزیشن جماعتیں کیساتھ ہونے والے رابظوں سے بھی آگاہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی گرفتاری کی صورت میں پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذروائع نے بتایا کہ نواز شریف کی گرفتاری کی صورت میں عوامی رابطہ مہم کیسے چلائی جائے گی، چوہدری تنویر اور ملک ابرار نے اعلیٰ قیادت کو آگاہ کیا ہے کہ ن لیگ کارکنان نے نواز شریف کے لئے سڑکوں پر آنے سے معذرت کرلی ہے۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نواز شریف کی گرفتاری کی صورت میں ہر صورت میں لوگ جمع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ قائدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ کارکنان کے ساتھ عدالت پہنچیں۔

العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ

دوسری جانب سابق وزیراعظم کے خلاف قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ آج چھٹی والے دن بھی تحریر کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے احتساب عدالت نمبر دو کے جج ارشد ملک گزشتہ شب بھی کافی دیر تک فیصلہ تحریر کرتے رہے اور آج اتوار کے روز بھی فیصلہ تحریر کر رہے۔

عدالتی عملے کی بھی ہفتہ وار چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں جب کہ فاضل جج بھی ہفتہ اور اتوار کو عدالت پہنچے ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق احتساب عدالت 24 دسمبر کو العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنائے گی۔

احتساب عدالت کی جانب سے بدھ 19 دسمبر 2018 کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

سیکیورٹی کے سخت انتظامات

نیب ریفرنسز میں عدالتی فیصلے کے بعد امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے احتساب عدالت کے گرد و نواح میں پولیس کے ایک ہزار جوان تعینات کئے جائیں گے،  ضلعی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیئے رینجرز بھی موجود رہے گی۔

پاکستان رینجرز کی بھی چار ٹیمیں سیکورٹی پر معمور ہونگی شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر آج شام سے پولیس فورس تعینات کر دی جائے گی۔

پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے یقین دلایا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کسی صورت بگڑنے نہیں دی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر مزید پولیس فورس تعینات کی جائے گی۔

پولیس حکام نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی غیر معلقہ شخص کو احتساب عدالت نہیں جانے دیا جائے گا، میڈٰیا پرسنز اپنی شناخت پاس رکھیں جب کہ کمرہ عدالت میں ن لیگ کے وکلا اور رہنماؤں سمیت صرف پندرہ لوگوں کو داخلے کی اجازت ہو گی۔


متعلقہ خبریں