اسلام آباد: سندھ کی 65 اورخیبرپختونخوا کی 138 بلدیاتی نشستوں پر ہونے والی ضمنی انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے امیدواران نے واضح برتری حاصل کی ہے جب کہ خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف نے میدان مار لیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق ضمنی بلدیاتی انتخاب میں کراچی کی 22 نشستوں میں سے ایم کیو ایم پاکستان دس نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہی ہے۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ایم کیوایم پاکستان نے چیئرمین کی ایک ، وائس چیئرمین کی دو اور کونسلروں کی سات نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
شہر قائد میں ہونے والے ضمنی بلدیاتی انتخاب میں پاکستان پیپلزپارٹی کے انتخابی امیدواران دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔ ان کے انتخابی امیدواران نے کل آٹھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
پی پی پی کے حصے میں کراچی سے دو چیئرمینوں، پانچ کونسلروں اور ایک ممبر ڈسٹرکٹ کونسل کی نشست آئی ہے۔
غیر حتمی او غیرسرکاری نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے حصے میں ایک نشست آئی ہے جو کونسلر کی ہے۔ پاکستان کی حکمران جماعت پی ٹی آئی صرف چیئرمین کی ایک نشست جیت سکی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق پی ٹی آئی نے یونین کمیٹی 45 کی چیئرمین کی نشست گنوادی ہے جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے یونین کونسل بارہ جام مراد اے ممبر ڈسٹرکٹ کونسل کی نشست گنواں دی ہے۔
ضمنی بلدیاتی انتخابات میں ملیر سے دو آزاد امیدواران کامیاب ہوئے ہیں جب کہ جماعت اسلامی ایک نشست بھی حاصل نہیں کرسکی ہے۔
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے امیدواران دوسرے اور عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی امیدواروں کا تیسرا نمبر رہا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی نے16، جے یو آئی (ف) نے گیارہ، اے این پی کے نو، پی ایم ایل (ن) نے چھ، جماعت اسلامی نے چار، قومی وطن پارٹی نے دو اورپی پی پی نے ایک نشست پر انتخابی کامیابی حاصل کی ہے۔
موصول اعداد و شمار کے مطابق انتخابات میں تین آزاد امیدواروں کو بھی کامیابی ملی ہے۔ مجموعی طور پر انتخابات پرامن ماحول میں ہوئے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں آٹھویں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے 22 اضلاع میں 334 خالی نشستوں کے لئے پولنگ ہوئی۔ جن میں ضلع کونسل کی 52 تحصیل یا ٹاون کونسل کی 32 اور ویلج یا نیبرہڈ کونسل کی 44 نشستیں شامل تھیں۔
کراچی میں 24 بلدیاتی نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے۔ اسی طرح حیدرآباد میں میونسپل کارپوریشن کی تین نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی بلدیاتی انتخابات کے حتمی نتائج جاری نہیں کیے ہیں۔
سندھ اور خیبرپختونخوا میں ہونے والے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں صبح آٹھ بجے شروع ہونے والا پولنگ کا عمل شام تک بلا تعطل جاری رہا تھا۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں بلدیہ کی 141 خالی نشستوں پر29 انتخابی امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جب کہ سندھ کے تین اضلاع شہداد کوٹ، شکارپور اور سکھر میں کسی انتخابی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع ہی نہیں کرائے۔
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیوایم) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت دیگرسیاسی جماعتوں کے انتخابی امیدوار میدان میں مد مقابل تھے۔ کراچی کے ضلع شرقی کی دو، کورنگی کی ایک اور ملیر کی پانچ نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے۔
خیبرپختونخوا (کے پی) کے شہر پشاور میں بھی ضمنی بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا عمل جاری رہا۔ شہر کی چھ تحصیل، تین ویلیج کونسل جب کہ پانچ جنرل نشستوں پر امیدوار میدان میں موجود تھے جس کے لیے مجموعی طور پر ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے مجاز تھے۔
ضمنی بلدیاتی انتخابا میں مرد ووٹرز کی تعداد 74 ہزار جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 54 ہزار تھی۔
بنوں کے پانچ ڈسٹرکٹ اور ایک جنرل کونسلر کی نشست کے لیے 40 امیدواران کے درمیان مقابلہ جاری تھا۔ یہ نشستیں بلدیاتی نمائندوں کے استعفوں اور انتقال کے باعث خالی ہوئی تھیں۔
بنوں کے نو پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور دس کو حساس ترین قرار دیا گیا جس کے لیے سیکیورٹی کے 1117 افسران اور اہلکاروں نے اپنے فرائض سر انجام دیے۔
سوات کی دس ضلعی، دو تحصیل اور تین کونسلرز کی خالی ہونے والی نشستوں پر پولنگ ہوئی۔ یہاں 56 امیدواران مد مقابل تھے جس کے لیے مجموعی طور پر143 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔
خیبر پختونخوا کے لیے ضلع لکی مروت کی دو ضلع کونسل، ایک ویلج یوتھ کونسلر اور چھ ویلج کونسلرز کی نشستوں پر پولنگ ہوئی جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی خدشے کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔