پیرا گون سٹی اسکینڈل: خواجہ برادران کو نیب نے گرفتار کرلیا



لاہور:  سابق وفاقی وزیربرائے ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو نیب نے گرفتار کرلیا ہے۔ عدالت نے دونوں بھائیوں کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی تھی۔

خواجہ برادران ضمانت میں توسیع کیلئے پانچویں بار لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ کے سامنے پیش ہوئے تھے۔جسٹس محمد طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ درخواستوں پر سماعت کی ہے۔

قبل ازیں عدالت نے سعد رفیق اور ان کے بھائی کی ضمانت میں دو روز کی توسیع کردی تھی تاہم وکیل نیب نے استدعا کی کہ ہمارے پاس ملزمان کے خلاف ثبوت اور گواہ موجود ہیں لہذا ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔

خواجہ برادران کی وکلا ٹیم عدالت میں ٹھوس دلائل اور ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی جس بنا پر ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد ہو گئی۔

قومی احتساب بیورو(نیب) خواجہ برادران سے پیراگون کرپشن کیس میں تحقیقات کررہا ہے اور عدالت نے ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 11 دسمبر تک توسیع دی تھی۔

گرفتاری کے بعد خواجہ سعد رفیق نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، یہ ہمارے صبر کا امتحان ہے اور قانون سے کھلواڑ کیا جار رہا ہے۔

خواجہ سعد رفیق کو گرفتاری کے بعد نیب آفس لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے قیصرامین بٹ پیراگون سٹی اسکینڈل میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں اوراس سے قبل بھی اس کیس میں گرفتاریاں عمل میں آچکی ہیں۔

پیراگون سٹی اسکینڈل

قومی احتساب بیورو(نیب) کا الزام ہے کہ خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے مل کر ائیر ایونیو سوسائٹی بنائی۔

نیب کا کہنا ہے کہ بعد ازاں ائیر ایونیو کا نام تبدیل کرکے پیراگون رکھ لیا گیا، خواجہ برادران نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

نیب نے الزام لگایا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے ہیں، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی کی تشہیر کی اور عوام سے اربوں روپے بٹورے۔

ترجمان نیب نے کہا ہے کہ خواجہ برادران کو پیراگون سٹی کرپشن کیس میں مبینہ طور پر مالی  فوائد حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

خواجہ برادران کی گرفتاری درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔ ترجمان نیب کے مطابق ملزمان کیخلاف معقول شواہد پیش کرنیکی تصدیق بھی ہوئی ہے۔

خواجہ برادران کا مؤقف

سابق وزیرریلوے اور ان کے بھائی نے اپنی ضمانت توسیع کی درخواستوں میں مؤقف اپنایا تھا کہ نیب کے ساتھ مکمل تعاون کررہے ہیں خدشہ ہے نیب اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے گرفتار کر لے گا۔

خواجہ برادارن نے استدعا کی تھی کہ عدالت قبل ازگرفتاری ضمانت منظوری کرے اور نیب کو گرفتاری سے روکے۔

درخواست گزار کی جانب سے یہ استدعا کی گئی تھی کہ عدالت چئیرمین کو نیب کو انکوائریاں تبدیل کروانے کی درخواست پر جلد فیصلے کرنے کا حکم دے۔


معاونت ؛ ایڈیٹنگ
متعلقہ خبریں