وزراء کے قلمدان کا فیصلہ عمران خان کریں گے، صداقت عباسی

فواد چوہدری اپوزیشن کی نظروں میں کھٹکتے ہیں، صداقت عباسی


اسلام آباد:  پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا ہے کہ  فواد چوہدری اپوزیشن کی نظروں میں کھٹکتے ہیں اس لیے ان کے بارے میں افواہیں پھیل رہی ہیں، پاکستان تحریک انصاف کی اعلی قیادت نے فواد چوہدری کو تبدیل کرنے کی باتوں کی تردید کر دی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارتوں میں تبدیلی کے حوالے سے فیصلہ کرنا وزیراعظم کا کام ہے، اسد عمر کی کارکردگی بہت بہتر ہے، ان کی کوششوں کی وجہ سے بجٹ اور تجارتی خسارہ کم ہوا ہے، درآمدات میں کمی آئی ہے، برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔

نواز شریف کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنی ذات کو ہی سب کچھ سمجھتے ہیں، انہیں کرپشن میں سزا ملنے کا اندازہ ہو گیا ہے اب انہیں نظام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ مسلم لیگ ن نیب پر الزام لگاتی ہے لیکن اس میں ترامیم کرنے کے لیے بیٹھنے کو بھی تیار نہیں ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر حسین بخاری نے کہا کہ وزراء کے قلمدان تبدیل کرنا حکومت کا حق ہے لیکن یوں لگتا ہے کہ حکومتی حلقوں کے اندر اس حوالے سے کوئی بات ضرور ہوئی ہے۔

نیب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس میں تبدیلی ہونی چاہیئے، جب قائمہ کمیٹی میں معاملہ آئے گا تب ہم دیکھیں گے کہ اس ادارے کو ختم ہونا چاہیئے یا اس میں ترامیم ہونی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب صرف سیاسی لوگوں کے خلاف کیوں استعمال ہو رہا ہے، باقی ادارے کیوں اس کے دائرے سے باہر ہیں، احتساب کے معاملے میں سب کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیئے۔

نیئر بخاری نے کہا کہ سرکاری زمین پر تجاوزات کی اجازت جن سرکاری اہلکاروں نے دی، ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیئے۔

آرڈیننس کے ذریعے قانون سازی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومتیں اس طریقے سے نہیں چلا کرتیں، یہ صرف مارشل لا دور میں ہوتا ہے۔ اٹھارویں ترمیم سے پہلے حکومتیں ایک آرڈیننس کو بار بار جاری کیا کرتی تھیں لیکن اب اسے 120 دن بعد پارلیمنٹ سے منظور کرانا ہوتا ہے۔

سیاسی رہنما علی رضا عابدی نے کہا کہ اسد عمر کی وزارت تبدیل ہونی چاہیے کیونکہ ان کی کارکردگی مایوس کن ہے، انہوں نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کی بات سے یوٹرن لیا، سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر ملا لیکن اس سے زیادہ اسٹاک مارکیٹ میں ضائع ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی یہ بات کرتے رہے ہیں کہ نیب کو مضبوط اور خودمختیار کیا جائے۔

سندھ میں تجاوزات کے حوالے سے علی رضا عابدی نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کو حکم دینا چاہیئے تھا کہ ایمپریس مارکیٹ کے تاجروں کو متبادل جگہ دی جائے، بہت سی دکانیں ایوب خان کے دور سے لیز پر تھیں۔

 


متعلقہ خبریں