فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کا بیان مکمل

نیب ریفرنسز کی سماعت، نوازشریف کی عدم حاضری کا امکان | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


اسلام آباد:سابق وزیراعظم نوازشریف نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے دائر فلیگ شپ ریفرنس میں بقیہ 78 سوالوں کا جواب جمع کرا دیا جب کہ العزیزیہ ریفرنس میں نیب پراسیکیور نے دلائل مکمل کرلیے ہیں۔

احتساب عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہونے پر سابق وزیراعظم کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔

سابق وزیراعظم کی جانب سے وکیل زبیر خالد نے عدالت کو بتایا کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کا جواب ہم یو ایس بی میں فراہم کر دیتے ہیں۔

گذشتہ سماعت میں سابق وزیراعظم کے وکلا نے 140 میں 62 سوالوں کے جواب یو ایس بی میں عدالت میں جمع کرائے تھے۔

نیب پراسیکیوٹر کی طرف سے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس سے متعلق ہانگ کانگ، انڈیا اور دیگر ملکوں کے قانونی حوالے دیے گئے جب کہ العزیزیہ ریفرنس میں نیب پراسیکیوشن نے اپنے دلائل مکمل کر لیے ہیں۔

نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کل اپنے دلائل کا آغاز کریں گے۔ کیس کی سماعت منگل کی صبح تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

العزیزیہ ریفرنس

العزیزیہ سٹیل مل ریفرنس میں نیب پراسیکیوٹر واثق ملک  آج اپنے حتمی دلائل دے رہے ہیں۔ گزشتہ سماعت میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہل میٹل کے منافع کا بڑا حصہ نواز شریف کو منتقل ہوا۔

واثق ملک کا کہنا تھا کہ ملزمان نے 1970 کا ریکارڈ فراہم کیا لیکن 2001 کا نہیں دے رہے، نیب پراسیکیوٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ گلف سٹیل مل کے 25 فیصد شئیرز فروخت کا معاہدہ جعلی تھا۔

معزز جج ارشد ملک نے ریمارکس دیے تھے کہ بطور وزیراعظم نواز شریف کا حق بنتا تھا کہ وہ بچوں سے پوچھتے کہ اتنے پیسے کہاں سے آئے۔


متعلقہ خبریں