فلیگ شپ ریفرنس، تفتیشی افسر پر منگل کو بھی جرح ہوگی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جاری فلیگ شپ ریفرنس میں تفتیشی افسر محمد کامران پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث جرح کر رہے ہیں۔

تفتیشی افسر محمد کامران نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ تفتیش کے دوران ایسی کوئی دستاویز نہیں ملی جس میں نواز شریف نے اپنے اکاؤنٹ سے فلیگ شپ، کوئینٹ پنڈ گٹن یا کسی دوسری کمپنی کے لئے رقم فراہم کی ہو جب کہ حسن نواز کا ایسا کوئی بیان بھی نہیں دیکھا کہ والد کی جانب سے انہیں کوئی رقم فراہم کی گئی ہو۔

تفتیشی افسر نے خواجہ حارث کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسی کوئی دستاویز نہیں ملی جس سے ثابت ہو کہ نواز شریف نے پاکستان یا بیرون ملک کسی اکاؤنٹنٹ سے حسن اور حسین نواز کے تعلیمی اخراجات پورے کیے ہوں جب کہ کسی گواہ نے زبانی بھی ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔

محمد کامران نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہمیں دوران تفتیش کسی نے بھی نہیں کہا کہ حسن اور حسین نواز سال 2000 یا اس کے بعد سے نواز شریف کی زیر کفالت رہے۔

نواز شریف بھی فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر کمرہ عدالت میں موجود تھے تاہم دوران سماعت عدالت سے اجازت لینے کے بعد روانہ ہو گئے۔

خواجہ حارث نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہم نے کوشش تو کی لیکن آج جرح مکمل نہیں ہو سکی ہے۔

خواجہ حارث نے فلیگ شپ ریفرنس میں ایک بار پھر نواز شریف کے بیان کے لیے سوالنامہ فراہم کرنے کی استدعا کی۔

مقدمہ کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی جب کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث منگل کو بھی تفتیشی افسر سے جرح کریں گے۔

العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بیان مکمل ہو چکا ہے جب کہ عدالت نے فریقین سے حتمی دلائل طلب کر رکھے ہیں۔ عدالت نے نواز شریف کی طرف سے سپریم کورٹ میں پیش کی گئی متفرق درخواستوں کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ہے۔

گزشتہ سماعت میں نواز شریف نے بیان قلمبند کراتے ہوئے اپنا دفاع پیش نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاسی مخالفین کے الزامات پر میرے خلاف کیس بنائے گئے اور استغاثہ میرے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہو چکا ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ پانامہ کیس کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا اور تفتیشی افسر کے علاوہ کسی گواہ نے بھی میرے خلاف کوئی بیان نہیں دیا اور ان کے بیان قابل قبول شہادت نہیں ہیں۔ منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور کرپشن کے الزامات پر شروع ہونے والا بے رحمانہ احتساب آمدن سے زائد اثاثہ جات پر آگیا۔

نواز شریف کے خلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس میں جے آئی ٹی کے تفتیشی افسر محمد کامران پر جرح  جاری ہے۔ سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث جرح کر رہے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت مکمل کرنے کے لیے تین ہفتوں کی مہلت دی ہے اور احتساب عدالت نمبر دو کے جج ارشد ملک نے بھی عندیہ دیا ہے کہ فلیگ شپ ریفرنس میں  70 سے 75 سوالات رکھے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں