نیب نے شہباز شریف کا مزید سات روزہ راہداری ریمانڈ حاصل کر لیا

منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف کو عدالت پہنچا دیا گیا

فوٹو: فائل


لاہور: احتساب عدالت نے مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا سات روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا۔ نیب حکام نے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے شہباز شریف کو راہداری ریمانڈ کے لیے پیش کیا تھا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) حکام نے عدالت سے شہباز شریف کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدا کی تاہم شہباز شریف کے وکیل نے اس کی مخالفت کی اور صرف دو دن کے ریمانڈ پر دینے کی استدا کی۔

احتساب عدالت نے نیب حکام کی درخواست منظور کرتے ہوئے شہبا زشریف کو مزید سات روزہ راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیاجب کہ اُن کا 24 نومبر کو ریمانڈ ختم ہو رہا تھا۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی جب کہ کنٹینرز لگا کر ایم اے کالج سے لے کر احتساب عدالت اور سیکرٹریٹ سے لے کر احتساب عدالت تک کے راستوں کو بند کر دیا گیا تھا۔

پولیس کی جانب سے مسلم لیگ نون کے کارکنان اور رہنماؤں سمیت کسی بھی شخص کو احتساب عدالت جانے سے روک دیا گیا جب کہ عدالت کے باہر لیڈیز پولیس کی نفری بھی تعینات تھی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے اربوں روپے کرپشن اورمن پسند افراد کو ٹھیکے دینے کےالزام میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو گرفتار کیا تھا۔

نیب حکام نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار شہباز شریف کو آج پانچویں مرتبہ عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔

سابق وزیراعلی پنجاب کو قومی احتساب بیورو لاہور نے پانچ اکتوبر کو حراست میں لیا تھا اور چھ اکتوبر کو پہلی بار نیب کورٹ پیش کیا گیا۔ عدالت نے پہلی بار شہاز شریف کا دس روزہ ریمانڈ منظور کیا۔

صدر مسلم لیگ نون کو دوسری مرتبہ 16 اکتوبر کو عدالت لایا گیا۔ پیشی کے دوران شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ نیب کے افسران تین روز تک تحقیقات کے لئے نہیں آئے جب کہ تفتیشی ٹیم نے شہباز شریف کے خلاف تعاون نہ کرنے کی شکایت کی تاہم نیب کورٹ نے شہباز شریف کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کا حکم دے دیا۔

29 اکتوبر کو تیسری پیشی پر شہباز شریف کے ریمانڈ میں نو روز کی توسیع کی گئی اور اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے راہداری ریمانڈ کی منظوری بھی دی گئی تھی۔

دس نومبر کو اسلام آباد سے واپسی پر چوتھی بار اپوزیشن لیڈر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔


متعلقہ خبریں