حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات آج ہوں گے


اسلام آباد: حکومت پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان پالیسی مذاکرات آج شروع ہوں گے اور آئی ایم ایف وفد کی جانب سے نئی شرائط سامنے آنے کا بھی امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے وزارت خزانہ، تجارت، پلاننگ، توانائی کے اعلی حکام آئی ایم ایف وفد سے مذاکرات کریں گے۔ پالیسی مذکرات کے دوران پاکستان کی قرض کی درخواست پر بات ہو گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  پالیسی مذاکرات میں قرض واپسی کے لیے اصلاحات کی دستاویز بھی دی جائیں گی اور اداروں کی اصلاحات سمیت پالیسی سٹرکچر پر بھی بات کی جائے گی۔

آئی ایم ایف کی جانب سے نئی شرائط تجارت، ٹیکس اہداف، گردشی قرضہ اور درآمدات کے لیے ہوں گی۔

گورنر سٹیٹ بنک اور  چئیرمین ایف بی آر کی بھی وفد سے ملاقات  متوقع ہے۔ ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف سے پروگرام کی دستاویز بھی پیش کریں گے۔

گزشتہ ہفتہ میں تکنیکی سطح کی مذاکرات ہوئے اور دستاویزات کا تبادلہ ہوا  تھا۔ آئی ایم ایف نے برآمدات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ آئی ایم ایف کے مطابق برآمدات بڑھانے سے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال سے پاکستان کی برآمدات میں کمی کا رحجان رہا ہے۔

پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذکرات رواں ماہ 20 نومبر کو ختم ہوں گے۔


متعلقہ خبریں