حکومت اور آئی ایم ایف مذاکرات کا تیسرا دور ختم

 آئی ایم ایف نے برآمدات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا

آئی ایم ایف ماہرین کی پاکستان آمد، حکام سے ٹیکس پالیسی پر مشاورت ہوگی

اسلام آباد: حکومت پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ختم ہوگیا۔

ہم نیوز کے مطابق حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ تکنیکی سطح کے مذاکرات ہوئے۔ ان میں وزارت خزانہ، وزارت تجارت اور ایف بی آر کے حکام شریک تھے۔

مذاکرات میں توانائی ڈویژن کے حکام نے بھی وفد کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور سبسڈی کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اس کے علاوہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے برآمدات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ آئی ایم ایف کے مطابق برآمدات بڑھانے سے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال سے پاکستان کی برآمدات میں کمی کا رحجان رہا ہے۔

معاشی اصلاحات کے تناظر میں مزید آئی ایم ایف وفد نے نجکاری پروگرام پر عملدرآمد کرنے پر زور دیا ہے۔

گزشتہ روز بھی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جس میں معاشی اعداد و شمار پیش کیے گئے تھے۔  آئی ایم ایف کو سعودی عرب اور چین سے ملنے والے قرضوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا تھا۔

حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کو سی پیک کے قرضوں اور ان کی ادائیگی کے طریقہ کار پر بھی بریفنگ دی گئی تھی۔

آئی ایم ایف کے کوٹے کے مطابق پاکستان چھ سے ساڑھے چھ ارب ڈالرز کا قرض لینے کا اہل ہے۔  پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذکرات رواں ماہ 20 نومبر کو ختم ہوں گے۔


متعلقہ خبریں