ہماری اس ٹیم میں ناراضگی نہیں ہوتی، بابر اعظم کا صحافی کو جواب


قوم ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ناراضگی ہماری اس ٹیم میں نہیں ہوتی، ہم متحد ہیں اور متحد ہی رہیں گے۔

گزشتہ روز میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے صحافیوں کے سوال کا جواب دیا۔ ایک صحافی کی جانب سے قومی کرکٹر اور بابر کے قریبی دوست امام الحق کے ٹویٹ کے حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا امام الحق کو کوئی ناراضگی ہے؟

پہلی بار بیٹ خریدنے کی فرمائش کی تو والد کے پاس پیسے نہیں تھے، بابر اعظم

جواب میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ابھی تک تو میں نے موبائل نہیں دیکھا کہ امام نے کیا ٹویٹ کی ہے لیکن ہمارے کھلاڑیوں کا ٹرسٹ لیول کافی اچھا ہے۔ ہماری اس فیملی میں کچھ بھی ہوتا ہے تو ہم کوشش کرتے ہیں کہ اپنے تک رکھیں۔ ہمیں باہر جانے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی، نہ ہی لڑکے ایسا کرتے ہیں۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ پچھلے میچ میں ہم نمبر ون بھی آئے ہیں، ہم نے اچھی سیریز کھیلی لیکن بہتر فِنش نہیں کر پائے۔ ہم اچھی کرکٹ کھیل سکتے تھے، بیٹنگ میں کچھ خامیاں تھیں اسے بہتر کرنے کی کوشش کریں گے اور آںے والے میچز میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔

بابر اعظم کپتانی چھوڑ دیں، راشد لطیف کا مشورہ

صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کے کپتان بن گئے ہیں؟ جس پر بابر نے جواب دیا کہ مجھے اب تک اس بات کا علم نہیں۔

افتخار احمد کی جارحانہ بلے بازی پر بات کرتے ہوئے بابر نے کہا کہ بدقسمتی سےدوسری اننگز میں افتخار کے ساتھ کوئی کھڑا نہیں ہو پایا۔ اس سے پہلے افتخار نے ٹی 20 میں بھی ایسی کارکردگی دکھائی تھی جس سے لگا تھا کہ اس نے ایک طرفہ میچ کردیا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے افتخار کو چانس دیا۔

قومی ٹیم کو نمبر ون بنوانے پر بابراعظم کو صلہ مل گیا

قومی کرکٹر عماد وسیم کو موقع دیے جانے سے متعلق سوال پر بابر نے کہا کہ آل راؤنڈر محمد نواز کی انجری کے بعد ہمارے پاس 2 میچز رہ گئے تھے۔ مجھے نہیں لگا کہ عماد کو اتنے کم میچز کیلئے موقع دیا جائے۔


متعلقہ خبریں