مغرب اور دنیا اسلام کے خلاف پروپیگنڈا بند کرے، وزیراعظم


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے میں مسلم حکمرانوں کی غلطی یہ ہے کہ انہوں نے مغربی نظریے کو غلط ثابت کرنے کی بجائے اس کا پرچار کیا۔

ملائیشیا کے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز(آئی ایس آئی ایس) میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا کیوں دہشت گردی کو مسلمانوں اور اسلام سے منسوب کرتی ہے؟ نیوزی لینڈ مسجد پر حملے کرنے والا کون تھا؟اس کو کیا کہا جائے گا؟

اسلام سے متعلق مغرب کو بتانا ہوگا کہ وہ جو کہہ رہے ہیں وہ دل آزاری ہے، مغرب میں انسانیت کا جو قتل ہو رہا ہے کیا وہ مسلمان کر رہے ہیں؟ مغرب اور دنیا کو اسلام کے خلاف پروپیگنڈا بند کرنا چاہیے۔

نائن 11کے بعد مغرب نےاسلامک ٹیررازم کا لفظ استعمال کیا، دہشت گردی کا اسلام سمیت کسی بھی مذہب سے کوئی تعلق نہیں لیکن خودکش حملوں کو بھی بد قسمتی سے اسلام سے منسلک کردیا گیا۔

مغرب نےمسلمانوں کےلیےانتہا پسندمسلم کالفظ استعمال کیا، ہمیں دنیا کو اسلام کی حقیقی تعلیمات سے آگاہ کرنا ہوگا، کبھی بھی کسی پر زبردستی مذہب مسلط نہیں کیا جاسکتا۔ مغرب پر واضح کرنا چاہتاہوں کہ دہشت گردی اور خودکش حملوں کا اسلام سےتعلق نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں جس میں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں تھا۔ میرا پاکستان کےلیے وہی وژن ہے جو پاکستان کے بانی کا تھا لیکن بدقسمتی سے پاکستانی قوم نظریےسے ہٹ گئی اور  وژن کے بغیر قومیں تباہ ہوجاتی ہیں۔

ہماری حکومت نے معاشی حالات خراب ہونے کے باوجود فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی اور میں پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتا ہوں۔


متعلقہ خبریں