جج ویڈیواسکینڈل، مرکزی کردار ناصربٹ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے تیار

جج ویڈیو اسکینڈل کے اہم ملزم ناصر بٹ کے گھر چھاپہ

فوٹو: فائل


لندن/اسلام آباد: جج ارشد ملک ویڈیو کیس کے اہم کردار ناصر بٹ نے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے ہامی بھر دی ہے۔

سوموار کے روز انہوں نے لندن میں پاکستان کے ہائی کمیشن میں ویڈیوز کی فرانزک رپورٹ تصدیق کے لیے جمع کرائی ہے۔

اس موقع پر ذرائع ابلاغ سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کمیشن سے ویڈیو فرانزک ریکارڈ کی کاپی کی تصدیق کرانا چاہتے ہیں۔

پاکستانی عدالتوں میں برطانیہ سے شواہد بجھوانے کیلئے ہائی کمیشن سے تصدیق کرانا ضروری ہے۔

ذرائع کے مطابق برطانیہ کی دو ڈیجیٹل فرانزک فرمز نے بھی تصدیق کی کہ جج ارشد ملک سے متعلق ویڈیو درست ہے۔

ہائی کمیشن آمد پر ایک سوال کے جواب میں ناصر بٹ نے کہا کہ وہ ویڈیو لنک یا عدالت میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرانے کیلئے تیار ہیں۔

ناصر بٹ کا نام اس وقت خبروں میں آیا جب ن لیگ نے جج ارشد ملک کے متعلق ویڈیو لیک کی جس میں انہوں نے نیلے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے۔

ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ جج صاحب نے ناصر بٹ کو فون کرکے گھر پر بلایا جن سے ان کی پرانی جان پہچان تھی۔

عدالت نے مذکورہ کیس میں تین ملزمان ناصر جنجوعہ، خرم یوسف اور غلام جیلانی کو بری کردیا ہے اور صرف جج ارشد ملک کے متعلق فیصلہ باقی ہے۔

ارشد ملک کو وفاقی حکومت نے 12 جولائی کو جج کی حیثیت سے کام کرنے سے روک دیا تھا۔ ویڈیو سکینڈل کیس کے مرکزی ملزم ناصر بٹ اس وقت ملک سے باہر ہیں۔


متعلقہ خبریں