افغان صدر کے پاکستان مخالف ٹوئٹس پر دفتر خارجہ کا اظہار تشویش

اشرف غنی کے حالیہ ٹوئٹس پاکستان کے اندرونی معاملات میں براہ راست مداخلت کے مترادف ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ

افغان صدر کا دورہ امریکہ منسوخ کرنا باعث تشویش ہے، اسفندیار ولی خان

انہوں نے کہا کہ جب تک افغان حکومت مذاکرات کا حصہ نہ ہو تب تک یہ مذاکرات بے نتیجہ ہیں اور بے نتیجہ ہی رہیں گے۔

امن دشمن طاقتوں کو جلد بے نقاب کریں گے، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج امریکہ، روس، چین اور یورپی ممالک بھی پاکستان کے مؤقف کے تائید کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان اور افغان صدر کے درمیان ملاقات

دفتر خارجہ کے مطابق افغان صدر کے دورہ پاکستان کے دوران سیکیورٹی، امن و مفاہمت، سیاسی، تجارتی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

افغان صدر خطے میں امن کے لیے کل پاکستان پہنچ رہے ہیں

افغان صدر کے دورہ پاکستان کے دوران سیکیورٹی، امن و مفاہمت، سیاسی، تجارتی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کا کردار نہایت اہم ہے، پومپیو

امریکہ، افغانستان سے اپنی افواج نکالنے کو تیار ہے، اس کے متعلق طالبان کو بھی بتا دیا ہے لیکن فی الحال کوئی حتمی تاریخ نہیں دے سکتے ہیں۔

افغان صدر 27 جون کو پاکستان پہنچیں گے

افغان صدر اپنے دورہ پاکستان کے دوسرے روز لاہور کی بادشاہی مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں گے۔

افغانستان کیسا ہو؟یہ افغانوں نے طے کرنا ہے،امریکی سیکریٹری دفاع

غیراعلانیہ دورے میں انہوں نے امریکی کمانڈرز کے علاوہ افغان صدر اشرف غنی سمیت دیگر اعلیٰ افغان حکام سے بھی ملاقات کی۔

ہندوستان کے پاس بات چیت کے علاوہ راستہ نہیں ہے، شاہ محمود

ہمیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے لیکن اپنے ملک میں ہونے والے انتخابات کے باعث وہ گفت و شنید سے کترا رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے افغان صدر کا بیان مسترد کر دیا

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایسے غیر ذمہ دارانہ بیان افغانستان کی جانب سے پاکستان کے معاملات میں مداخلت کا واضح ثبوت ہیں۔

ٹاپ اسٹوریز