چیئرمین ایف بی آر اور گورنر اسٹیٹ بینک تبدیل ہو رہے ہیں، محمد مالک

چیئرمین ایف بی آر اور گورنر اسٹیٹ بینک تبدیل ہو رہے ہیں، محمد مالک

اسلام آباد: سینئر صحافی اور بریکنگ پوائنٹ ود مالک کے میزبان محمد مالک نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت اگلے 24 گھنٹوں میں ایف بی آر کے چیئرمین اور اسٹیٹ بینک کا گورنر تبدیل کر رہی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انہیں میاں نواز شریف کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے لیکن ن لیگ عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹاتی رہے گی، ہائی کورٹ کا راستہ ابھی باقی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں کسی وقت آپ کو جارحیت دکھانا پڑتی ہے اور کسی وقت نرمی، حالات اور وقت کے مطابق فیصلہ کرنا پڑتا ہے۔ بنیادی بیانیہ برقرار رہتا ہے۔

شہباز شریف کی واپسی کے سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انکی رپورٹس 7 یا 8 مئی کو ڈاکٹرز کے سامنے آئیں گی، اس کے بعد واپسی کا فیصلہ ہوگا، شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ بجٹ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی تبدیلی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو اس بارے میں پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا، خورشید شاہ کو اس معاملے میں اعتماد میں لیا گیا تھا۔

پروگرام میں شریک سینئر صحافی کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ جب بھی ن لیگ سیاست میں دوبارہ متحرک ہو گی، مریم نواز ہی جماعت کی قائد ہوں گی۔ شہبازشریف اور حمزہ شہباز میں قائدانہ صلاحیت موجود نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کا فیصلہ غیرمتوقع نہیں تھا، اس حوالے سے تمام افواہیں بےبنیاد تھیں کیونکہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ قانون کے مطابق کام کرتے ہیں۔

کاشف عباسی نے کہا کہ پہلے مسلم لیگ ن نے شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے کے لیے بہت زور لگایا اور اب ایک دم سے رانا تنویر ان کی جگہ آ گئے ہیں۔ اس بات کی سمجھ نہیں آئی۔

پروگرام میں شریک سینئر صحافی فہد حسین کا کہنا تھا کہ اس وقت ن لیگ کی پالیسی یہ ہے کہ طوفان تھمنے کا انتظار کیا جائے اور اس دوران اسٹیبلشمنٹ سے مقابلہ نہیں کرنا البتہ تھوڑا بہت شور شرابا جاری رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کی بات سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ن لیگ نے اسٹیبلشمنٹ سے نہ لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے، حکومت سے لڑائی جاری رہے گی۔


متعلقہ خبریں