بینک اسلامی سائبر حملہ: اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو ہدایات


کراچی: پاکستان کے ایک پرائیوٹ بینک پر سائبر حملہ کے بعد اسٹیٹ بینک نے بینک کارڈز کے حوالے سے تمام بینکوں کو ہدایات جاری کر دی ہے۔

پاکستان کے مرکزی بینک کے مطابق سائبر حملہ بینک اسلامی کے کارڈ  کا عالمی طورپر استعمال معطل کر دی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے بینک کے کارڈز کو مختلف اے ٹی ایم اور پوانٹس آف سیل  پر استعمال کی گئی۔ مرکزی بینک نے اس بات پر زور دیا کہ اس حملہ کے متعلق تحقیقات ہونی چاہیے اور بینک کے سسٹم کو بہتر بنایا جانا چاہیے۔

اسٹیٹ بینک نے متاثرہ بینک کو حکم دیا ہے کہ اس معاملہ پر اپنے صارفین کے لیے ہدایات جاری کریں۔ اسٹیٹ بینک نے دوسرے بینکوں کو بھی ہدایات جاری کی ہے کہ وہ اپنے کارڈ کے استعمال کو مانیٹر کریں۔

دوسری جانب بینک اسلامی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے نوٹس میں مطلع کیا ہے کہ 27 اکتوبر کو بینک نے اپنے انٹرنیشنل پیمنٹ کادڑ اسکیم میں 2.6 ملین کی ایک غیر معمولی ٹرانزیکشن کو نوٹس کیا۔ بینک نے فورا حفاظتی اقدامات اٹھائے اور اپنے انٹرنیشنل پیمنٹ کادڑ اسکیم کو بند کیا اور مذکورہ رقم متعلقہ اکائونٹ ہولڈر کے اکائونٹ میں جمع کر دی۔ جب اپنے انٹرنیشنل پیمنٹ کادڑ اسکیم کو بند کیا گیا تو بینک کو انٹرنیشنل پیمنٹ اسکیم کی طرف سے بتایا کیا کہ بینک کے کارڈ کو استعمال کرکے بین الاقوامی اے ٹی ایم سے  تقریبا 6 ملین ڈالر سے پیسے نکالے گئے۔  تاہم بینک کا کہنا ہے کہ اس وقت بینک کا انٹرنیشنل پیمنٹ کارڈ اسکیم معطل تھا تو پیسے کیسے نکالے گئے۔

بینک کا کہنا ہے کہ یہ بینک کے سسٹم پر ایک منظم سائبر حملہ ہے اور بینک نے انفارمیشن سیکیورٹی ایکسپرٹ سے مشاورت شروع کی ہے۔ بینک اسلامی کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک کو بھی اس معاملہ کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔  نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بینک کے ڈومیسٹک اے ٹی ایم کیش وتھڈرال کےنظام کو اسی دن بحال کر دیا گیا جبکہ انٹرنیشنل پیمنٹ اسکیم کو جلد ہی بحال کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں