کراچی: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) نے اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
نمر مجید کا نام 20 افراد کی اس فہرست میں شامل ہے جو ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں پیش کی تھی۔
انور مجید کے ایک اور بیٹےذولقرنین مصطفی مجید کا نام بھی 20 افراد کی فہرست میں شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں پیش کی گئی فہرست میں 19 ویں نمبر پر آصف علی زرداری اور 20 ویں نمبر پر فریال تالپور کا نام شامل ہے۔
جعلی بینک اکاؤنٹس منی لانڈرنگ میں اب تک ایک کھرب سے زائد رقم کا پتا چلایا جاچکا ہے اور جے آئی ٹی کی جانب سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے حلیم عادل شیخ کو بھی تفتیش کے لیے طلب کرلیا ہے۔
دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان عبد المجید کی منجمند کی گئی شوگر ملوں سے چینی کا اسٹاک غائب ہونے پر متعلقہ حکام کو طلب کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے جن میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں اور دونوں نے حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔
اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور ان کے بیٹے خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی اسی سلسلے میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اومنی گروپ کے سربراہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلق کا اقرار بھی کر چکے ہیں۔