اسپاٹ فکسنگ الزامات بے بنیاد ہیں، برطانوی، پاکستانی کرکٹ بورڈز


لندن: انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے برطانوی کرکٹرز کے خلاف لگائے گئے اسپاٹ فکسنگ کے ا لزامات یکسر مسترد کردیئے ہیں۔

پیر کے روز ای سی بی کی انٹیگریٹی کمیٹی نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ‘الجزیرہ کی جانب سے دی جانے والی محدود معلومات سے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ چینل کی جانب سے لگائے گئے الزامات شواہد کے اعتبار سے مکمل اور واضح نہیں، اسی لیے کمیٹی کا کہنا ہے کہ برطانوی کھلاڑیوں کے برتاؤ سے کرکٹ کی ساکھ کو نقصان نہیں پہنچا۔’

قطری نیوز چینل الجزیرہ نے گزشتہ روز اپنی رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور پاکستان کے کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہیں۔

دستاویزی فلم میں دعوی کیا گیا ہے کہ چینل کے پاس اس حوالے سے آڈیو ریکارڈنگ بطور ثبوت موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سال 2011 سے  2012 کے درمیان انگلینڈ کے کچھ کھلاڑیوں نے سات  میچز میں بھاری معاوضوں کے عوض کرپشن کی۔

اس دستاویزی فلم میں چلائی گئی ریکارڈنگ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی بکی کو کسی مبینہ برطانوی کھلاڑی کو اس کے اکاؤنٹ میں رقم کی منتقلی سے آگاہ کررہا ہے۔

پی سی بی کا رد عمل

برطانوی بورڈ کی طرح  پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی قطری ٹی وی چینل کی اس رپورٹ کوغیرحتمی قراردے دیا ہے۔

پیر کی شام جاری کیے گئے ایک اعلامیہ میں پی سی بی نے کہا کہ وہ آئی سی سی کے ساتھ مل کراس اینٹی کرپشن یونٹ رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔

بورڈ کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی کھلاڑیوں کو مثالی سزائیں دی گئی ہیں اور اب بھی کسی کے ساتھ نرمی نہیں برتی جائے گی۔


متعلقہ خبریں