عوام الیکشن کا بائیکاٹ کریں، افغان طالبان

افغان اور مسلمان کا فرض ہے کہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں، افغان ظالبان|humnews.pk

کابل: طالبان نے کہا ہے کہ افغان عوام پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کریں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان کی جانب سے یہ تیسری دھمکی ہے اور اس سے پہلے بدھ کے روز انہوں نے اساتذہ کو بھی الیکشن میں پولنگ اسٹیشنز پر ڈیوٹی دینے سے منع کردیا تھا کیونکہ زیادہ تر پولنگ اسٹیشن اسکولوں میں ہی قائم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے واضح پیغام دیا ہے کہ ووٹنگ کے عمل سے اسلام یا افغان تہذیب کا کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ صرف افغانستان پر قبضہ کو توسیع دینے کی ایک بین الاقوامی سازش ہے اور ہر افغان مسلمان کا یہ فرض ہے کہ اس کی مخالفت کرے۔

جاری کردہ بیان کے مطابق علما اور امام مساجد پر لازم ہے کہ اپنے حلقوں میں اس پیغام کو پھیلا دیں جبکہ قبائلی بزرگوں اور معززین کو بھی چاہیے کہ لوگوں کو الیکشن میں شمولیت سے منع کریں۔

پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے الیکشن ہفتہ کے روز ہونا طے ہیں لیکن شر پسند تنظیموں اور بڑے پیمانے پر فراڈ کی افواہوں سمیت پولنگ اسٹیشنوں پر حملوں کی خبر نے تیاریوں کو مشکوک بنا دیا ہے۔

طالبان کا کہنا ہے کہ وہ سویلینز کو براہ راست نشانہ نہیں بنائیں گے لیکن سیکیورٹی اداروں کو خدشہ ہے کہ حملے صبح کے وقت پولنگ اسٹیشنوں پر کیے جائیں گے تاکہ لوگوں کو ووٹ کے عمل میں شرکت کرنے سے دور رکھا جا سکے۔

طالبان کی جانب سے الیکشن کی اتنی شدید مخالفت اس وقت سامنے آرہی ہے جب پس پردہ طالبان اور امریکا کے درمیان 17 سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کی بات چیت بھی چل رہی ہے کیونکہ دونوں فریقین مزاکرات کے وقت مستحکم پوزیشن اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

متعدد بار تاخیر کا شکار ہونے والے انتخابات کو افغانستان کے جمہوری اداروں کے لیے ایک بنیادی امتحان سمجھا جاتا ہے مگر پولنگ میں صرف دو دن باقی رہنے کے باوجود افسران تاحال تیاریاں مکمل کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔

سیاسی جماعتوں کے بھرپور اصرار پر آخری لمحات میں متعارف کی جانے والی ووٹروں کی بائیومیٹرک تصدیق کی مشینیں تاحال دور دراز علاقوں میں بھیجی اور نصب کی جا رہی ہیں۔ گو کہ ان مشینوں کو لگانے سے پہلے ٹیسٹ بھی نہیں کیا گیا۔

ان مشینوں میں تقریباً ااٹھاسی لاکھ ووٹرز رجسٹر کیے گئے ہیں لیکن خدشہ ہے کہ ان میں سے لاکھوں نام فرضی ہیں اور ووٹروں کی اصل تعداد نامعلوم ہے۔


متعلقہ خبریں