نعلین پاک چوری کی تفتیش کیلیے کمیٹی بنانے کا حکم

فوٹو: فائل


لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان نے بادشاہی مسجد سے نعلین پاک چوری ہونے کی تفتیش کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا حکم دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اتوار کے روز معاملہ کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ شرم کی بات ہے کہ ہم اتنی مقدس چیز کی حفاظت نہیں کر سکے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل امتیاز کیفی نے عدالت کو بتایا کہ زائرین نے نعلین مبارک کی چوری کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔

عدالت نے سیکرٹری اوقاف پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑی دولت کیا ہے؟ جس کی آپ حفاظت نہیں کر سکے۔

چیف جسٹس پاکستان نے نعلین مبارک کی چوری سے متعلق محکمہ اوقاف کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ یہ صرف اپنے آپ کو بچانے کی ایک کوشش ہے۔

محکمہ اوقاف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اب تک دس تحقیقات ہوئی ہیں کچھ سامنے نہیں آ سکا ہے۔

چیف جسٹس نے معاملے کی تفتیش کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں آئی ایس آئی، آئی بی اور ڈی آئی جی پولیس کی سطح کے افسر شامل ہوں گے اور کمیٹی اپنی تحقیقات کے بعد جامع رپورٹ پیش کرے گی۔


متعلقہ خبریں