بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ گلالئی اسماعیل کو رہا کردیا گیا


اسلام آباد: پاکستان میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ گلالئی اسماعیل کو رہا کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انہیں برطانیہ سے واپسی پر گرفتار کیا تھا جس کے بعد ہیومن رائٹ ایکٹیوسٹ کو اینٹی ہیومن ٹریفیکنگ سیل کے حوالے کردیا گیا تھا۔

گلالئی خواتین کے حقوق کیلئے مہمات چلاتی ہیں اور پشتون تحفظ موومنٹ کی سرگرم کارکن ہیں۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے گلالئی اسماعیل نے کہا تھا کہ لندن سے واپسی پر ایف آئی اے حکام نے انہیں حراست میں لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہنچنے پر معلوم ہوا ان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔

گلالئی اسماعیل کے مطابق انہیں بتایا گیا تھا کہ کچھ دیر میں تھانہ ایف آئی اے منتقل کیا جائے گا۔

گلا لئی اسماعیل انسانی حقوق کی سرگرم کارکن اور متعدد این جی ایز کی چیئرپرسن ہیں۔ انہیں انٹرنیشنل ہیومینسٹ اینڈ ایتھیکل یونین کے ‘ہیومینسٹ آف دے ایئر’ ایوارڈ اور شیراک فاؤنڈیشن کے امن ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

گلالئی اسماعیل صوابی میں پیدا ہوئیں، وہ اسکول ٹیچر اور انسانی حقوق کے رکن محمد اسماعیل کی بیٹی ہیں۔ گلالئی اسماعیل نے 2002 میں قائد اعظم یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹر ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔


متعلقہ خبریں