سعد رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج

Saad Rafique

وفاقی وزیر ریلوے نے ٹرین حادثے کی ابتدائی تفصیلات قوم کے سامنے رکھ دیں


اسلام آباد:  اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی قومی احتساب بیورو میں زیر التواء مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج کردی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے سعد رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر تھوڑی دیر قبل محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

قبل ازیں سعد رفیق کے وکیل کامران مرتضٰی نے کہا کہ نیب کی طرف سے کال اپ نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ نیب کی جانب سے ان کے موکل کی گرفتاری کا خدشہ ہے اس لیے ان کو حفاظتی ضمانت دی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ لاہور ہائی کورٹ بینچ یہاں سے 45 منٹ کی دوری پر ہے درخواست گزار نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا؟

اس پر سعد رفیق کے وکیل نے کہا کہ ان کے کلائنٹ بڑی مشکل سے یہاں تک پہنچے ہیں، وہاں گئے تو گرفتار کرلیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ موکل نے 15 دن کی حفاظتی ضمانت کی استدعا کی ہے اور اتوار کو ان کا الیکشن بھی ہو رہا ہے۔

اس پر جسٹس عامر نے ریمارکس دیے کہ  ہم الیکشن کے ذمہ دار نہیں ہیں، کل لاہور میں پریس کانفرنس کرکے یہ یہاں پہنچ گئے ہیں۔

سابق وزیر ریلوے اور ان کے بھائی سلمان رفیق نے گزشتہ روز نیب میں زیر التواء مقدمات پر اسلام اباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

درخواست میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ نیب افسران اپنی ساکھ اور شفافیت کھو چکے ہیں، وہ خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے خلاف دوغلی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب کو الزامات ثابت کرنے کے احکامات دیں۔ درخواست میں نیب کو سعد رفیق اور سلمان رفیق کو گرفتار کرنے سے روکنے کی استدعا کے ساتھ 15 دنوں کی حفاظتی ضما نت دینے کی اپیل کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں