‘سیاسی حکومتوں نے زلزلہ متاثرین کی بحالی میں دلچسپی نہیں لی’


میرپور: سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان کا کہنا ہے کہ جب تک پاکستان میں فوجی حکومت رہی، زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام تیزی سے جاری رہا جبکہ سیاسی حکومتوں کے آتے ہی 50 ارب روپے سے زائد کی رقم کسی اور مد میں منتقل کر دی گئی۔

میرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ آزاد کشمیر میں زلزلہ سے 12 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے جن کی پاکستان کے عوام اور فوج نے بہت مدد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے بعد سب سے پہلے ترکی ہماری مدد کو پہنچا جس کے لیے ہم ترکی کے ہمیشہ ممنون رہیں گے۔

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آزادکشمیر میں ن لیگ کی حکومت بدنیتی کی بنیاد پر بنائی گئی تھی، آزادکشمیر میں تیرویں ترمیم لاکر کشمیر کو نقصان پہچانے کی سازش کی گئی، آزادکشمیر کے اندر باوردی پولیس کا اے کلاس کے ملازمین سمیت ٹیچرز خواتین پر لاٹھی چارج حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

پاکستان کی موجودہ حکومت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت خود مالی مشکلات سے دوچار ہے اس لیے ان سے ابھی کوئی مطالبہ نہیں کر رہے۔

سردار عتیق نے کہا کہ نوازشریف اور شہباز شریف کی گرفتاری اور توہین پر خوش نہیں ہوئے لیکن یہ ماورائے عدالت قتل کرنے کی سزا ہے۔ آزادکشمیرمیں بھی ن لیگ کی حکومت زوال پذیر ہونے جا رہی ہے۔

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بھارت کی آٹھ لاکھ فوج کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکی، مسلم کانفرنس پاکستان اور ہندوستان کے درمیان بہتر تعلقات چاہتی ہے، اس کے بغیر کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔


متعلقہ خبریں