وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فوج کی فائرنگ

مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی کو کبھی قبول نہ کیا جائے، وزیر اعظم آزاد کشمیر

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بوکھلائے بھارتی فوج نے فائرنگ کر دی تاہم ہیلی کاپٹر بھارتی فوج کی فائرنگ سے محفوظ رہا۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا ہیلی کاپٹر اتوار کو غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کر گیا۔ بھارتی فوج اور میڈیا نے سول ہیلی کاپٹر کو فوجی ہیلی کاپٹر بنا کر پروپیگنڈا شروع کر دیا۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر وزیر تعمیرات عامہ چوہدری عبدالعزیز کے بھائی کی وفات پر تعزیت کے لیے گئے تھے کہ ضلع حویلی کے قریب گاؤں تروڑی میں غلطی سے لائن آف کنٹرول کے قریب طے شدہ حد سے عبور کر گیا تاہم غلطی کا احساس ہونے پر پائلٹ نے فوراً نے ہیلی کاپٹر کا رُخ موڑ لیا۔

راجہ فاروق حیدر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فوج کی جانب سے فائر بھی کیا گیا تاہم وہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے اور ہیلی کاپٹر کو بحفاظت ضلع حویلی میں اُتار لیا گیا۔

ہیلی کاپٹر میں موجود وزیر اعظم آزاد کشمیر سمیت عملہ محفوظ رہا۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر واقعے کے بعد حویلی آزاد کشمیر میں موجود۔ وزیر اطلاعات مشتاق منہاس بھی نمایاں ہیں۔

غلطی کے واقعے کو بھارتی میڈیا سے فوراً ہی ہوا دینا شروع کر دیا اور سول ہیلی کاپٹر کو فوجی ہیلی کاپٹر قرار دے کر شور مچانا شروع کر دیا۔

کسی بھی فوجی ہیلی کاپٹر کی لائن آف کنٹرول کے قریب پرواز کی اطلاع دونوں افواج ایک دوسرے کو پیشگی دیتے ہیں۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے واقعے کے بعد کہا کہ میں خیروعافیت سے ہوں اور ہیلی کاپٹر میں تعزیت کرنے کہوٹہ گیا تھا لیکن ہیلی کاپٹر نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ہمارا حصہ ہے جب کہ بھارت ہمیشہ بہانے تلاش کرتا رہتا ہے وہ پاکستان پر بلاجواز الزامات لگاتا رہتا ہے۔


متعلقہ خبریں