پاکستان ایٹمی ہتھیار استعمال کرے گا، دفاعی ماہر



اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں اضافے اور ممکنہ اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے دفاعی ماہرین کہتے ہیں کہ معاملہ بڑھا تو پاکستان ایٹمی ہتھیار استعمال کرے گا۔

پاک بھارت کشیدگی اور اس کے اسباب کے متعلق دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی دھمکیوں کا مقصد اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانا ہے۔ بھارتی مہم جوئی پر پاکستان کی مسلح افواج بھر پور جوابی کارروائی کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

بھارتی آرمی چیف بپن راوت کی جانب سے گزشتہ تین روز سے مسلسل پاکستان کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کے خلاف کارروائی سے شروع کیے گئے بیانات چند دنوں میں سرجیل اسٹرائکس کی دھمکیوں تک پہنچ چکے ہیں۔

گزشتہ روز سامنے آنے والی گیدڑ بھبھکی میں جنرل بپن راوت نے دعوی کیا تھا کہ ہندوستانی حکومت اجازت دے تو انڈین فوج فوری کارروائی کے لیے تیار ہے۔

دفاعی تجزیہ نگار اور ایوان بالا کے رکن جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ بھارت کی دھمکیاں ہندوستان کی اندرونی سیاست میں فائدہ اٹھانے کا حربہ ہیں اور اگر ہندوستانی فوج کی جانب سے کوئی کارروائی کی گئی تو پاکستان کی طرف سے دندان شکن جواب دیا جائے گا۔

دفاعی امور کے ماہر ائیر وائس مارشل ریٹائرڈ اکرام بھٹی نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے گزشتہ 15 سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے ایسی مہارت حاصل کرلی ہے جس کا مقابلہ کرنا بھارتی فوج کے بس کا کام نہیں ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے دفاعی امور کے ماہرین نے پاک بھارت جنگ کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی میں پاک بھارت جنگ پورے خطے کے لئے ہلاکت خیز ثابت ہو گی۔

ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق پاکستانی جوہری ہتھیار زیادہ مہلک اور نتائج کو یقینی بنانے کے ہدف کے تحت تیار کیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں