امریکہ نے چین کی فوج پر پابندیاں عائد کر دی


واشنگٹن: امریکہ نے چین کی جانب سے روسی جیٹ طیارے اور زمین سے فضا تک مار کرنے والے میزائل خریدنے پر چین کی فوج پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے مذکورہ اسلحے کی خریداری روس پر یوکرائن میں کاروائی، امریکی سیاست میں مداخلت کے بعد لگنے والی امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک ایگزیکٹیو آرڈرکے ذریعے ان پابندیوں کی منظوری دی ہے۔ 

چین نے حال ہی میں روس سے دس سخوئی 35 فائٹر جیٹ اور ایس 400 میزائل خریدے ہیں۔

بیجنگ امریکہ اور اس کے مغربی حلیفوں کی جانب سے روس پر 2014 سے عائد کی گئی پابندیوں میں حصہ دار نہیں بنا تھا۔  چین نے رواں ماہ  روس میں ہونے والی جنگی مشقوں میں بھی حصہ لیا تھا۔

روس اور امریکہ کے درمیان تعلقات اس وقت بہت ہی خراب ہوگئے تھے جب روس نے کریما کو فوجی کاروائی کے ذریعے اپنا حصہ بنا لیا تھا۔ ان کشیدہ تعلقات میں مزید خرابی روس کی امریکہ کے گزشتہ صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت اور شام کی خانہ جنگی میں شرکت سے پیدا ہوئی۔ 

امریکہ نے حالیہ پابندیوں کا اعلان اس وقت کیا جب چین کے ایکوئپمنٹ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور اس کے سربراہ لی شنگ فو نے روس کے اسلحہ برآمد کرنے والے سرکاری ادارے روسبرن ایکسپورٹ سے اسلحے کی ڈیل مکمل کی۔

ایکیوئپمنٹ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور لی شنگ فو کو ‘بلاکڈ پرسن لسٹَ’ میں شامل کیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ امریکہ میں موجود ان کے اثاثے منجمد ہوجائیں گے، امریکی ادارے اور افراد ان کے ساتھ کاروباری تعلقات نہیں رکھ سکیں گے۔

پابندیوں کے تحت چینی ادارہ ایکیوئپمنٹ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ایکسپورٹ لائسینس سے بھی محروم کرتے ہوئے امریکہ کے معاشی نظام سے خارج کر دیا جائے گا۔

واشنگٹن نے روس کی فوج اور انٹیلیجنس سے تعلق رکھنے والے  33 افراد اوراداروں کو بھی بلیک لسٹ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں