عمران خان نے سعودی عرب سے امداد کی بات نہیں کی، خالد المعینا

وزیراعظم پاکستان کا پہلا سعودی دورہ بہت اہم ہے، خالد المیعنا؟|humnews.pk

اسلام آباد: ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر سعودی صحافی خالد المعینا نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا پہلا دورہ سعودی عرب بہت اہم رہا۔ انہوں نے امداد کی بات نہیں کی بلکہ مسلم امہ کے تنازعات کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔

پروگرام میں شریک سینئر تجزیہ کار عامر احمد خان نے کہا کہ نواز شریف کی اچانک رہائی سے حکومت تھوڑی سی پریشان ہوئی ہے۔ اس حکومت کی پہلے سے کوئی تیاری نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو نواز شریف کی رہائی سے فائدہ ہو گا اور عمران خان نے نفرت کی جو سیاست شروع کی ہے اس میں ٹھہراؤ آ جائے گا۔

انہوں نے سعودی عرب کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے بھی دیکھ چکے ہیں کہ سعودی عرب کو اس قسم کی ڈیلز میں کتنا وقت لگتا ہے۔

سابق سیکرٹری خارجہ نجم الدین شیخ  نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات ہمیشہ سے خطے کے لیے اہم رہے ہیں اور عنقریب دونوں وزرا خارجہ ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دے کر اچھا قدم اٹھایا ہے لیکن وہاں سے مثبت جواب کی توقع نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت ساری چیزوں میں دونوں ممالک کا تعاون لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر پر بات چیت ہو گی تو اس کا حتمی حل تلاش کیا جائے گا۔ ابھی جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب دکھاوا ہے۔

پروگرام  میں شریک پاک امریکا امور کے ماہر کامران بخاری نے کہا کہ پاکستان امریکا تعلقات اب بہتری کی جانب گامزن ہیں اور کشیدگی کم ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاک چین دوستی سے خوفزدہ نہیں ہے، یہ ایک غلط خیال ہے۔

آئی ایم ایف کے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر چیز کچھ لو اور کچھ دو کی پالیسی پر منحصر ہے۔


متعلقہ خبریں