کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیرکے روزمندی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 399 پوائنٹس کی کمی کیساتھ 40520.47 کی سطح پر بند ہوا۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روزپیرکو بازار حصص میں کاروبار کا آغاز مثبت ہوا۔ کاروبارکے شروع میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریبا 50 پوائنٹس کا اضافہ بھی ہوا مگر جلد ہی مارکیٹ سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کے فروخت کے دباؤ میں آ گئی اورانڈیکس میں گراوٹ کا سلسلہ شروع ہوا۔
شدید مندی کی وجہ سےایک وقت میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں650 سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی لیکن بعد میں مارکیٹ میں تھوڑی ریکوری ہوئی اورکاروبار کے احتتام پر انڈیکس 399 پوائینٹس کی کمی کے بعد 40520 پوائینٹس پربند ہوا۔ پیر کے روز مارکیٹ میں چھ کروڑ تیرانوے لاکھ تین ہزارنوسوسترشئیرز کا کاروبار ہوا جنکی مالیت تین ارب چوہترکروڑبانوے لاکھ اڑسٹھ ہزار چھ سو پچیس روپے رہی۔
معاشی ماہرین کے مطابق وفاقی حکومت کا ممکنہ منی بجٹ اورفرٹیلائزرسیکٹرپرنئےٹیکسوں کے ممکنہ طورپراطلاق کی خبروں سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گراوٹ آئی ہے۔
معاشی تجزیہ کارو کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کی خبر بھی اسٹاک مارکیٹ پربری طرح اثراندازہوا۔
گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا تھا۔ جمعہ کے روز ابتداء میں بازار حصص نے جمعرات کے روز کی تیزی کا رجحان برقرار رکھا تھا۔ مارکیٹ میں کاروباری سرگرمی شروع ہوتے ہی کےایس ای 100 انڈیکس میں 100 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔
جمعہ کو ٹریڈنگ کے دوران 100 انڈیکس میں 150 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ بھی ہوا، لیکن مارکیٹ تیزی کے اس رجحان کو برقرار نہیں رکھ سکی۔
کاروبار کے دوران دوسرے سیشن میں مارکیٹ بیروںی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کے فروخت کے دباؤ میں آئی اورجمعرات کے دن کے 500 سے زائد پوائنٹس اضافے پر بھی پانی پھر گیا۔
اس مرحلہ پر ہنڈرڈ انڈیکس دوبارہ منفی زون میں چلا گیا۔ مندی کے اس رجحان کے ساتھ ہی انڈیکس 41000 کے نفسیاتی سطح کو بھی برقرار نہیں رکھ سکا اور نیچے آگیا۔
جمعرات کو مارکیٹ میں کافی عرصے کے بعد تیزی دیکھی گئی تھی۔ اس دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 527 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا، یہ گزشتہ دو ماہ کے دوران ایک دن میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ تھا۔ اس مرحلہ پر بازار حصص نے 41000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد کو بھی عبور کیا تھا۔