پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ برس سے قبائلی اضلاع میں بھی صحت انصاف کارڈ تقسیم کیے جائیں گے۔
صحت انصاف کارڈ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر ریاض تنولی نے کہا ہے کہ 2019 میں خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع میں 10 لاکھ افراد کو صحت انصاف کارڈ دیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں اس پراجیکٹ کے تحت 17 لاکھ خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ دیے گئے ہیں اور گزشتہ دو سال کے دوران اڑھائی لاکھ مریضوں کو اس کارڈ سے سہولتیں فراہم کی گئیں جس پر ساڑھے تین ارب روپے خرچ ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال کا پراجیکٹ 31 دسمبر کو ختم ہو جائے گا اور آئندہ سال نئے کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے 2016 میں دو سال کے لیے پانچ ارب کی لاگت سے صحت انصاف کارڈ کا منصوبہ شروع کیا تھا۔ اس پراجیکٹ کا مقصد غریب عوام کو علاج کی مفت سہولتیں فراہم کرنا ہے۔