اسلام آباد: ماہرین طب کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی کا ذیابیطس سے گہرا تعلق ہے۔ صرف 2017 میں 450 ملین سے زائد افراد ذیابیطس کا شکار ہوئے جس کی ایک وجہ نیند کی کمی تھی۔
حال ہی میں جاپانی یونی ورسٹی کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح اس خاموش قاتل بیماری کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ذیابیطس سے بچنے کے لیے مکمل اور پرسکون نیند کا ہونا بہت ضروری ہے۔ تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ اگر صرف ایک رات یا چھ گھنٹوں کی نیند نہ لی جائے تو ذیابیطس کی ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ ریسرچ چوہوں پر کی گئی تھی، چوہوں کا وہ گروپ جو مکمل اور پر سکون نیند نہیں لے سکا ان کا شوگر لیول بڑھا ہوا تھا جبکہ ان کے جگر میں بننے والی خاص قسم کی چربی (ٹریگلسلریڈز) میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔
تحقیقت کے نتائج کے مطابق اس بیماری سے محفوظ رہنے کے لیے انسان کو مکمل اور پرسکون نیند کی ضرورت ہے۔