اسلام آباد: ملک بھر میں ایک بار پھر بجلی غائب ہونے کا سلسلہ بڑھ گیا ہے، اس دوران پاکستان کے شہری علاقوں میں چار گھنٹے اور دیہی علاقوں میں آٹھ گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جاری ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق ملک میں بجلی کی کمی 2000 میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے جس کی وجہ سے ایک بار پھر پاکستان بھر میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ذرائع توانائی ڈویژن کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا حالیہ بحران بجلی کی طلب بڑھنے اور دستیاب توانائی میں کمی کے باعث پیدا ہوا ہے۔
بجلی کی طلب 22 ہزار میگا واٹ اور موجودہ پیداوار 20 ہزار میگا واٹ ہے۔
طویل دورانیے کے لیے بجلی کے غائب رہنے کی وجہ سے ملک کے متعدد حصوں میں احتجاج بھی کیا گیا ہے۔ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے وکلاء سڑکوں پر آ گئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
بجلی نہ ہونے کے خلاف غم و غصہ کا شکار وکلاء نے احتجاجا ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی وجہ سے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں بھی غیر اعلانیہ بجلی بندش کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار روز سے بغیر کسی پیشگی اعلان کے بجلی غائب کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ مردان کے مرکزی علاقہ پاکستان چوک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر کے احتجاج کیا جاتا رہا۔
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بھی بجلی غائب رہنے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں چھ سے آٹھ گھنٹے کے لیے بجلی کی غیراعلانیہ بندش کی جا رہی ہے۔
صوبہ کے دیگر بڑے شہروں میں دس سے 12 گھنٹے تک بجلی بند رکھی جا رہی ہے جب کہ کئی دیہی علاقوں بھی یومیہ چار سے چھ گھنٹے بجلی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔