نواز شریف اورمریم نواز کی پے رول پر رہائی کا امکان


راولپنڈی: سابق وزیراعظم  نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی پے رول پر رہائی کے لیے کاغذات تیار کیے جارہے ہیں تا کہ انہیں بیگم کلثوم نواز کی آخری رسومات میں شریک ہونے کے لیے رہا کیا جاسکے۔

اڈیالہ جیل حکام کے ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ پے رول پر رہائی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے، جس کے باعث امکان ہے کہ جلد ہی انہیں رہا کردیا جائے گا۔

ہم نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال کی تصدیق کے بعد اڈیالہ جیل کے سپرٹنڈنٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد، ان کی صاحبزادی مریم نواز اورداماد کیپٹن (ر) صفدر کو واقعہ کی اطلاع دی اور انہیں جیل  کے کانفرنس روم میں بٹھایا۔

بیگم کلثوم نواز کے انتقال کی اطلاع ملنے پر نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر آبدیدہ ہوگئے۔ 

ذمہ دار ذرائع کے مطابق پی ایم ایل (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف بھابھی کے انتقال کی اطلاع ملتے ہی اڈیالہ جیل کے لیے روانہ ہوئے، جہاں وہ اپنے بھائی اوربھتیجی سے میت وطن واپس لانے کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔

جیل پہنچنے والے شہباز شریف کے ہمراہ ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز، سلمان شہباز، مریم نواز کی بیٹی، داماد اور دیگر اہلخانہ بھی تھے۔

ن لیگ کے رہنما عابد شیر علی نے تصدیق کی ہے کہ بیگم  کلثوم نواز کی میت وطن واپس لانے کے لئے سابق وزیراعلی پنجاب لندن جائیں گے۔ ان کے ہمراہ رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز بھی ہوں گے۔

نواز شریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل سے لندن کال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے بعد وہ لندن میں بیگم کلثوم نواز کے پاس موجود حسن نواز سے بات کر سکیں گے۔

ہم نیوز کو شریف فیملی کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کی آخری رسومات لاہور میں ادا کی جائیں گی اورتدفین جاتی عمرہ میں کی جائے گی۔

دوسری جانب لندن کے طبی مرکز نے ان کی میت ڈسچارج کر دی ہے جس کے بعد اسے ریجنٹ پارک مسجد میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ کلثوم نواز کی میت پاکستان منتقل کرنے میں تین سے چار دن لگ سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں