لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک نے کہا ہے کہ میرے ہونے والے بچے کی قومیت نہ پاکستان کی ہو گی نا بھارت کی ہو گی۔
ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہے کہ سب لوگ میری فیملی اور آنے والے بچے کے لیے دعا کریں، میں نے انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ بچے کی ولادت کے وقت مجھے ثانیہ کے پاس جانے دیں۔
اپنی اہلیہ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ثانیہ مرزا ایک کھلاڑی ہیں اور اپنا خیال رکھ رہی ہیں۔
19 ستمبر کو ہونے والے پاک بھارت میچ سے متعلق شعیب ملک کا کہنا تھا کہ روایتی حریفوں کے مابین مقابلے میں پریشر ہوتا ہے، اگر دباؤ نہ ہو تو اچھا کھیل سکتے ہیں۔
سابق کپتان نے کہا کہ بھارت سے میچ کا کوئی دباؤ نہیں، روایتی حریف کے خلاف کھیلنا بھی دیگر میچوں جیسا ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ میچ دونوں ممالک کے لوگ شوق سے دیکھتے ہیں اور پوری دنیا پرفارم کرنے والے کو ہی ہیرو مانتی ہے۔ شعیب ملک نے کہا کہ پاک بھارت میچ پر لوگوں کی بہت توجہ ہوتی ہے اور پتا نہیں کہاں کہاں سے فون کرکے لوگ پاسز مانگتے ہیں۔
شعیب ملک نے کہا کہ جیت کا دارومدار پہلے تین بلے بازوں پر ہوتا ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ ون ڈے میں بری کارکردگی کی ایک وجہ ملک سے باہر کے موسمی حالات اور پچ کی صورتحال ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگلا ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنا میرا ہدف ہے، اگر لگا کہ اب فٹ نہیں تو ریٹائرڈ ہوجاؤں گا اور اپنے سے بہتر کھلاڑی کو موقع دوں گا۔
شعیب ملک نے کہا کہ محمد حفیظ نے کہیں نہیں کہا کہ انہیں کرکٹ بورڈ پر تحفظات ہیں، ہر کرکٹر کی زندگی میں مسائل ہوتے ہیں جنہیں گفتگو سے حل کیا جاسکتا ہے۔
پاکستانی آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ وہ سیلیکٹر بنے تو محمد حفیظ کے بارے میں سوچیں گے لیکن ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔ سابق کپتان نے کہا کہ ٹیم انتظامیہ بہتر نتائج چاہتی ہے، جنہیں مسائل ہیں وہ سیلیکٹرز اور ٹیم مینیجمنٹ سے بات کریں۔
محمد حفیظ کو ایشیا کپ کے لیے لگائے گئے تربیتی کیمپ کے ابتدائی 18 کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا تھا تاہم وہ فٹنس ٹیسٹ پاس نہیں کرسکے اور حتمی اسکواڈ سے باہر ہوگئے ہیں۔
ذرائع ابلاغ میں چلنے والی خبروں سے متعلق محمد حفیظ نے واضح کیا تھا کہ وہ ٹیم میں نام نہ آنے پر وہ ناراض نہیں ہیں اور نہ ہی انہوں نے کسی قسم کے غصہ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی سیلیکشن میرے ہاتھ میں نہیں ہے میرے ہاتھ میں صرف میری پرفارمنس ہے جو ہمیشہ دیتا رہوں گا۔