اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے خیبرپختونخوا میں لوڈ شیڈنگ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) کے اعلی حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ صوابی سمیت کے پی میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کوششیں کی جائیں۔
پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو)، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے اعلیٰ حکام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوابی اور خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع میں لوڈ شیڈنگ اور وولٹیج کم ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوابی میں بجلی کی طلب 500 میگا واٹ ہے اور اس کو صرف 180 میگا واٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے تجویز پیش کی کہ صوابی میں بجلی کے مسائل کے حل کے لیے 220KV گرڈ اسٹیشن قائم کیا جائے۔
اسد قیصر نے پیپکو کے جنرل منیجر کو ہدایت جاری کی کہ 15 اکتوبر تک صوابی میں 220KV کے گرڈ اسٹیشن کی فیزیبلٹی رپورٹ بنا کر ننیشنل ٹیرف کمیشن (این ٹی سی) کو بھیجیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ملک کا سب سے بڑا اقتصادی زون بننے جا رہا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔ اس طلب کو پورا کرنے کے لیے پیشگی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں شریک این ٹی ڈی سی کے جنرل منیجر نے بتایا کہ قانونی چارہ جوئیوں اور عدالتوں میں مقدمات کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں جاری منصوبے التوا کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے قانون سازی میں ترامیم کی ضرورت ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے بجلی کی آسان ترسیل اور عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے قانون سازی میں ضروری ترامیم کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
اجلاس میں جنرل مینیجر این ٹی ڈی سی، پروجیکٹ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی، مینجننگ ڈائریکٹر پیپکو، چیف ایگزیکیٹو آفیسر پیپکو اور دیگر اعلیٰ احکام شریک ہوئے۔