لاہور: ساؤتھ ایشین فیڈریشن (ساف) چیمپئن شپ میں نیپال کو ہرانے کے بعد قومی ٹیم کے فٹبال کوچ نے کہا ہے کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں آئندہ تین سالوں میں پاکستان جنوبی ایشیا کی مضبوط ٹیم بن کر ابھرے گا۔
برازیل سے تعلق رکھنے والے پاکستانی فٹ بال کوچ انتھونیو نوگوئرا نے کہا ہے کہ چمن، کوئٹہ اور لیاری میں بہترین فٹ بال کھلاڑی موجود ہیں، یورپی کلبوں کی جانب سے کھیلنے والے کھلاڑی بھی قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے کے لیے تیار ہیں۔
نوگوئرا نے مستبل کے لائحہ عمل پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ تین سالوں میں فٹ بال کے ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے گا۔ ملک میں فٹ بال ٹیلنٹ کی نشاندہی اور اس کو نکھارنے کے لیے بھی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
پاکستان کے فٹبال کوچ کا کہنا تھا کہ اسپانسرشپ لانے کے لیے حکومت اور دیگر اسپانسرز سے بھی بات ہوگی۔
فیفا نے 2015 میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن پر پابندی لگائی تھی، اب تین سال بعد پاکستان کو اس کھیل کے بین الااقوامی مقابلوں میں شرکت کی اجازت ملی ہے۔ 2018 میں پابندی اٹھنے کے بعد پاکستان نے پہلی بار ساف چمپیئن شپ میں حصہ لیا ہے۔
قومی ٹیم نے تین سال بعد اپنے پہلے بین الااقوامی میچ میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیپال کو دو گول سے ہرایا ہے۔
پاکستانی فٹ بال ٹیم 211 ٹیموں کی رینکنگ میں 201 نمبر پر ہے، اس کے باوجود کوچ انتھونیو نوگوئرا پر امید ہیں کہ آئندہ تین سالوں میں پاکستان جنوبی ایشیا کی ایک مضبوط فٹ بال ٹیم بن کر ابھرے گا۔