واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ادلب پر حملہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ شہری مارے جا سکتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر نے کہا کہ شام کی استبدادی حکومت اور بشارالاسد کا جنگی جنون ادلب میں ہزاروں بے گناہ شہریوں کی موت کا سبب بن سکتا ہے۔
President Bashar al-Assad of Syria must not recklessly attack Idlib Province. The Russians and Iranians would be making a grave humanitarian mistake to take part in this potential human tragedy. Hundreds of thousands of people could be killed. Don’t let that happen!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 3, 2018
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ بشارالاسد اور ان کا حلیف روس ادلب میں بے مقصد اور بے ترتیب فوج کشی سے باز رہیں۔
امریکی صدر نے واضح کیا کہ ادلب پر حملہ کرکے بشارالاسد، ایران اور روس بہت بڑی غلطی کریں گے جس کے انتہائی خطرناک اور بھیانک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں امریکی مندوب بھارتی نژاد نکی ہیلی نے بھی اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ سب کی آنکھیں ادلب پر ہیں
کہ روس، ایران اور شامی حکومتیں وہاں کیا کارروائی کرتی ہیں ؟
All eyes on the actions of Assad, Russia, and Iran in Idlib. #NoChemicalWeapons https://t.co/DscJOxf4x1
— Nikki Haley (@nikkihaley) September 3, 2018
امریکہ نے شامی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ ادلب میں کیمیائی ہتھیار استعمال کیے جائیں گے۔
اقوام متحدہ نے شام میں اتحادی افواج کی ادلب پر حملے کی تیاری پر کہا ہے کہ اس حملے میں بڑے پیمانے پر عام شہریوں کے جانی و مالی نقصان کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ نے زور دیا ہے کہ اس کے سدباب کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ادلب کو دہشت گردوں سے پاک و صاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔