کراچی میں طویل احتجاج پر19گھنٹے بعد بجلی بحال


کراچی:  احسن آباد کے علاقے میں کے الیکٹرک کی جانب سے بند کی گئی بجلی علاقہ مکینوں کے طویل احتجاج  پر 19 گھنٹے بعد بحال کر دی گئی، غم و غصہ کا شکار مکینوں کے خوف سے نجی کمپنی کا عملہ پولیس پہرے میں علاقے میں داخل ہوا۔

کراچی کے علاقے احسن آباد کی بجلی الیکٹرک  نے انتقامی کارروائی کرکے بند کردی تھی جس کے بعد علاقہ مکین احتجاجا سپر ہائی وے پر نکل آئے اور ٹائر جلا کر روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کردیا۔

کے الیکٹرک حکام کی لاپروائی  کی وجہ سے احسن آباد ہی کے علاقے میں تار گرنے سے کمسن بچہ نشانہ بنا جس کی زندگی بچانے کے لیے دونوں ہاتھ کاٹ دیے گئے تھے۔

واقعہ کا مقدمہ کے الیکٹرک حکام کے خلاف درج کیا گیا تھا۔ کراچی پولیس کے مطابق کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ آٹھ سالہ عمر کے والد محمد عارف کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں مدعی مقدمہ کے بیان کی روشنی میں کے الیکٹرک منیجمنٹ گڈاپ ٹاؤن کو نامزد کیا گیا ہے۔

کے الیکٹرک کی جانب سے غفلت برتنے کے سبب معصوم بچے کا مستقبل اندھیرے میں ڈوب گیا ورثاء نے مقدمہ درج کرایا تو کے الیکٹرک نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے احسن آباد اور محلقہ علاقوں کی بجلی منقطع کردی۔

احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ گھنٹوں سے پورے علاقے کی بجلی بلاجواز بند کی گئی جو انتقامی کارروائی ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ مقدمہ واپس لیا جائے بصورت دیگر بجلی فراہم نہیں کی جائے گی۔

احتجاج کے باعث سپر ہائی وے کے دونوں اطراف سڑک کو بند کردیا گیا، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ علاقے کے ایم این اے نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے مذاکرات کی۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی یقین دہانی کے بعد  مظاہرین نے احتجاج ختم کیا، جس کے بعد کے الیکٹرک کے عملہ نے پولیس کی سیکیورٹی میں علاقے میں داخل ہو کر بجلی بحال کی۔


متعلقہ خبریں