زرداری، فریال تالپور منی لانڈرنگ کیس میں رقم منتقلی کے ثبوت مل گئے!

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف زیرتفتیش منی لانڈرنگ کیس میں 35 ارب روپے میں سے 23 ارب روپے کی رقم غیر قانونی طور پر منتقل کرنے (منی ٹریل) کے شواہد حاصل ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو اہم شواہد پیش کردیے ہیں۔

ایف آئی اے نے سابق صدرآصف علی زرداری اور فریال تالپورکو یکم اگست کو نوٹس جاری کیا تھا جس میں انہیں چار اگست یعنی آج بروز ہفتہ کو اسلام آباد میں واقع  ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز میں طلب کیا گیا تھا۔ ابھی تک دونوں افراد ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کے وکلا ایف آئی اے سندھ کی خصوصی ٹیم کے سامنے پیش ہوں گے، ڈائریکٹر ایف آئی اے منیر شیخ تفتیشی عمل کی سربراہی کر رہے ہیں۔

الیکشن سے قبل بھی ایف آئی اے نے دونوں شخصیات کو طلبی کا نوٹس دیا تھا جس پر قانونی ٹیم وفاقی ادارے کے روبرو پیش ہوئی تھی۔ اسی معاملہ کے لیے رجوع کرنے پر سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ دونوں کو انتخابات سے قبل نہ بلایا جائے۔

سابق صدر پاکستان  آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورکے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اس مقدمہ میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج بورڈ کے سابق سربراہ حسین لوائی اور ایک بینکر کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹ سے غیرقانونی طور پر رقم منتقل کرنے کے معاملہ میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے۔ ان افراد میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں