اقتدار کی کنجی ووٹر کے انگوٹھے کے نیچے، کون کس کے مدمقابل


اسلام آباد: عام انتخابات کسی بھی قوم کی جمہوری عید  ہوتے ہیں جس میں ووٹرز بھرپور جوش و جذبے سے حصہ لیتے ہیں تاہم جن حلقوں سے بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنما امیدوار ہوں وہ حلقے سب کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔

پاکستان کی تین بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پانچ حلقوں سے، پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف چار حلقوں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تین حلقوں سے الیکشن  لڑ رہے ہیں۔

عمران خان:

بنوں کا حلقہ این اے 35  اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ یہاں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) ایف کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا (کے پی) اکرم خان درانی مدمقابل ہیں، کے پی میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ایک دوسرے کے سیاسی حریف ہیں جس کی وجہ سے بنوں کے اس حلقے کے نتائج پر ہر کسی کی نگاہیں جمی ہوئی ہیں۔

اسلام آباد کا حلقہ این اے 53  بھی بے حد اہم ہے جہاں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے مدمقابل ہیں، اسی طرح این اے 95 میانوالی میں مسلم لیگ نون کے عبیداللہ شادی خیل اور عمران خان کا مقابلہ ہو رہا ہے۔

عمران خان لاہور کے حلقہ این اے 131 سے مسلم لیگ نون کے سینئررہنما خواجہ سعد رفیق کا مقابلہ کر رہے ہیں، گذشتہ انتخابات میں اس حلقے سے خواجہ سعد رفیق نے فتح حاصل کی تھی تاہم اس بار یہاں کانٹے کے مقابلے کی توقع  ہے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین کراچی کے حلقہ این اے 243 سے بھی قسمت آزمائی  کر رہے ہیں جہاں ان کے مدمقابل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے علی رضا عابدی اور پاکستان پیپلز پارٹی کی شہلا رضا ان کے مقابلے میں امیدوار ہیں۔

شہباز شریف:

مسلم لیگ نون کے صدر اور پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف سوات کے حلقہ این اے تین سے امیدوار ہیں، ان کے مقابلے پر پیپلزپارٹی کے شہر یارامین زیب الیکشن  لڑ رہے ہیں۔

حلقہ این اے 132 ل اہور میں شہباز شریف کا مقابلہ پیپلزپارٹی کی ثمینہ خالد گھرکی کے ساتھ  جبکہ ڈیرہ غازی خان کے حلقہ این اے 192 سے محمد خان لغاری کے ساتھ  ہے۔
شہباز شریف کراچی کے حلقہ این اے 249 سے بھی الیکشن لڑ رہے ہیں جہاں پی ٹی آئی کے امیدوار فیصل واڈا ان کے مدمقابل ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری:

بلاول بھٹو این اے 8 مالاکنڈ، این اے 200 لاڑکانہ اور این اے 246 کراچی سے امیدوار ہیں، این اے 8 میں پی ٹی آئی کے جنید اکبر، این اے 200 سے متحدہ مجلس عمل کے راشد محمود سومرو  اور پی ٹی آئی کی حلیمہ بھٹو اور این اے 246 سے ایم کیو ایم کے محفوظ یار خان اور مسلم لیگ نون کے سلیم ضیا ان کے مدمقابل ہیں۔

دیگر اہم انتخابی معرکے:

پنجاب:

لاہور میں ہونے والے اہم مقابلوں کا جائزہ لیں تو حلقہ این اے 130 لاہور میں نون لیگ کے خواجہ احمد حسان اور پی ٹی آئی کے شفقت محمود، این اے 133 میں نون لیگ کے پرویز ملک اور پی ٹی آئی کے اعجاز چوہدری، این اے 129 سے  سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور پی ٹی آئی کے عبدالعلیم خان اور این اے 125 سے پی ٹی آئی کی یاسمین راشد اور مسلم لیگ نون کے وحید عالم کے درمیان مقابلہ ہو رہا ہے۔

ملتان کے اہم انتخابی معرکوں میں این اے 156 سے پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی اور نون لیگ کے عامر سعید، این اے 157 سے پیپلزپارٹی کے علی موسیٰ گیلانی اور پی ٹی آئی کے زین حسین اور این اے 158 سے پیپلزپارٹی کے یوسف رضا گیلانی اور نون لیگ کے جاوید علی شامل ہیں۔

راولپنڈی کے حلقہ این اے 62 میں ہونے والا انتخابی معرکہ سیاسی پنڈتوں کی نگاہوں کا مرکز ہے، یہاں عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد کا مقابلہ مسلم لیگ نواز کے دانیال چوہدری سے ہو رہا ہے، این اے 60 میں نون لیگ کے امیدوار حنیف عباسی کی نااہلی کے باعث الیکشن ملتوی کیے جا چکے ہیں۔

راولپنڈی کے حلقہ این اے 57 سے مسلم لیگ نون کے شاہد خاقان عباسی اور پی ٹی آئی کے صداقت علی، حلقہ این اے 58 سے پیپلزپارٹی کے راجہ پرویز اشرف اور پی ٹی آئی کے چوہدری عظیم، حلقہ این اے 59 سے چوہدری نثار علی خان  اور مسلم لیگ نون کے امیدوار راجہ قمرالاسلام  کے علاوہ پی ٹی آئی کے غلام سرور اور پیپلزپارٹی  کے کامران علی مدمقابل ہیں۔

حلقہ این اے 69 گجرات سے مسلم لیگ قائد اعظم  کے رہنما پرویز الہٰی، نون لیگ کے چوہدری مبشر حسین اور پیپلز پارٹی کی وزیرالنسا مدمقابل ہیں۔

پنجاب کے اہم انتخابی معرکوں میں گوجرانوالہ کا این اے 80  بھی شامل ہے جہاں طارق محمود اور نون لیگی محمود بشیر آمنے سامنے ہیں، اسی طرح حلقہ این اے 81 گوجرانولہ سے نون لیگ کے اہم رہنما خرم دستگیر اور پی ٹی آئی کے چوہدری صدیق کا مقابلہ ہے۔

اٹک کے حلقہ این اے 55 میں پی ٹی آئی کے طاہر صادق اور ایم ایم اے کے حافظ سعید جبکہ این اے 56 میں پیپلز پارٹی کے سلیم حیدر اور پی ٹی آئی کے طاہر صادق کے ساتھ  ساتھ نون لیگی امیدوار ملک سہیل اور تحریک لبیک کے سید فیصل آمنے سامنے ہیں۔

سندھ:

نواب شاہ۔ کے حلقہ این اے 213 پر سابق صدر آصف علی زرداری اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے امیدوار سردار شیر محمد رند کے درمیان مقابلہ ہو گا، آصف علی زرداری کی وجہ سے یہ حلقہ بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے۔

کراچی کے مختلف حلقوں میں کئی اہم سیاسی رہنما میدان میں ہیں جن میں حلقہ این اے 247 سے پی ٹی آئی کے عارف علوی اور ایم کیو ایم کے فاروق ستار اور این اے 245 میں پی ایس پی کے صغیراحمد اور ایم کیو ایم کے فاروق ستار شامل ہیں۔

اسی طرح کراچی کے حلقہ این اے 253 سے پی ایس پی کے قائد مصطفیٰ کمال کے مقابلے پر پی ٹی آئی کے اشرف جبار، پی پی پی کے جاوید اسحاق اور ایم کیو ایم پاکستان کے عثمان قادری انتخابی میدان میں اترے ہوئے ہیں۔

حلقہ این اے 244 میں نون لیگ کے مفتاح اسماعیل، پی ایس پی کے محمد سعید اور ایم کیو ایم کے عبدالرؤف صدیقی جبکہ این اے 245 سے عوامی نیشنل پارٹی کی ثمینہ ہما اور پی ٹی آئی کے امیدوار عامر لیاقت آمنے سامنے ہیں۔

اندرون سندھ کے اہم انتخابی مقابلوں میں این اے 206 سکھر شامل ہے جہاں ایم ایم اے کے محمد صالح اور پیپلزپارٹی کے خورشید شاہ مقابلے پر ہیں اسی طرح این اے 230 بدین بھی اہم حلقہ ہے جہاں جی ڈی اے کی فہمیدہ مرزا اور پیپلزپارٹی کے رسول بخش چانڈیو مدمقابل ہیں۔

خیبرپختونخوا:

سوات کے حلقہ این اے 2 میں نون لیگ کے امیر مقام کا مقابلہ پی ٹی آئی کے حیدر خان جبکہ حلقہ این اے 4 سے پی ٹی آئی کے مراد سعید اور ایم ایم اے کے قاری محمود کا مقابلہ ہو رہا ہے۔

این اے 7 لوئر دیر میں متحدہ مجلس عمل کے نائب صدر اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے مدمقابل پی ٹی آئی کے محمد بشیر خان انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں، این اے 25 نوشہرہ بھی اہم حلقہ ہے جہاں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا مقابلہ ایم ایم اے کے ذوالفقار علی شاہ اور نون لیگ کے سراج محمد خان کے ساتھ  ہو رہا ہے۔

حلقہ این اے 38  ڈیرہ اسماعیل خان میں ایم ایم اے کے صدر مولانا فضل الرحمان، پی ٹی آئی کے علی امین گنڈاپور اور پیپلزپارٹی کے فیصل کریم کنڈی کے درمیان مقابلہ ہے۔

بلوچستان:

بلوچستان کے حلقہ این اے 63 قلعہ عبداللہ میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی میدان میں ہیں، ان کے مدمقابل بلوچستان عوامی پارٹی کے محمد صادق اور پیپلزپارٹی کے بسم اللہ خان کاکڑ ہیں۔

اسلام آباد:

اسلام آباد کے حلقہ این اے 52 میں نون لیگ کے امیدوار طارق فضل چوہدری اور پی ٹی آئی کے راجہ خرم مدمقابل ہیں، اسی حلقے سے پیپلزپارٹی کے محمد افضل اور آزاد امیدوار اسرار احمد بھی دوڑ میں شامل ہیں، اسی طرح این اے 54  اسلام آباد بھی بہت اہمیت اختیار حاصل کر گیا ہے جہاں پی ٹی آئی کے اسد عمر اور پیپلزپارٹی کے راجہ عمران مدمقابل ہیں۔


متعلقہ خبریں