انتخابی نتائج کیسے تیار کیے جاتے ہیں ؟

الیکشن 2018: انتخابی سامان ریٹرننگ افسروں کو بھجوا دیا گیا|Hunnews.pk

اسلام آباد: الیکشن میں عام شہریوں کا تعلق صرف ووٹ ڈالنے تک ہوتا ہے۔ ووٹنگ ٹائم ختم ہونے کے بعد کے مراحل صرف انتخابی عملہ ہی جانتا ہے۔

’ہم نیوز‘ اپنے قارئین کو بتارہا ہے کہ پولنگ کا ٹائم ختم ہونے کے بعد  نتائج کیسے تیار کیے جاتے ہیں۔

پولنگ ختم ہوتے ہی پریزائڈنگ آفیسر کی زیرنگرانی اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسرز اور پولنگ افسران انتخابی امیدواران کے پولنگ ایجنٹس کی نگرانی میں ووٹوں کی گنتی شروع کرتے ہیں۔ اس دوران پولنگ اسٹیشن کے تمام داخلی وخارجی راستے مکمل طورپر بند کردیے جاتے ہیں۔

پہلے بیلٹ باکس میں موجود تمام بیلٹ پیپرز کی گنتی ہوتی ہے۔

بیلٹ پیپرز کی گنتی کے بعد بعد ٹینڈرڈ اور چیلنج کیے گئے بیلٹ پیپرز گنے جاتے ہیں اور پھر ہر امیدوار کے بیلٹ کی گنتی کی جاتی ہے۔

پریزائڈنگ آفیسر دو فارم تیار کرتا ہے فارم 45 میں گنتی کے نتائج لکھے جاتے ہیں  اور اس فارم پر جنس کی بنیاد پر ووٹروں کی تفصیلات بھی  درج ہوتی ہیں۔

فارم 46 بیلٹ پیپر اکاؤنٹ کہلاتا ہے جس میں بیلٹ پیپر کی تمام تفصیلات درج ہوتی ہیں۔ دونوں فارمز پر پریزائڈنگ آفیسر، سینئر اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسر دستخط کرتے ہیں۔

انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت اگر کوئی دستخط کرنے سے انکار کرے تو پریزائڈنگ آفیسر فارم پر لکھ دیتا ہے۔

پریزائڈنگ آفیسراور سینئر اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسر پولنگ اسٹیشن نتائج کے فارم پر مہر اور انگوٹھا لگاتے ہیں۔ پریزائڈنگ آفیسر گنتی کے نتائج کا سنیپ شاٹ لے کر الیکٹرانک طریقے سے کمیشن اور ریٹرننگ آفیسرز کو بھیج دیتا ہے۔

حلقے کے تمام  پریزائڈنگ آفیسر سے نتائج وصول کرنے کے بعد  ریٹرنگ آفیسر انہیں  فارم 47 میں پُر کرتے ہیں۔

ریٹرننگ آفیسر صوبائی نتائج مرتب کر کے رات دو بجے سے پہلے الیکشن کمیشن کو ارسال کرتے ہیں۔

دستاویزات وصول کرنے کے بعد الیکشن کمیشن انتخابات کے نتائج کا اعلان اپنی  ویب سائٹ پر کرتا ہے۔ اس کے لیے 14 دن میں انتخابی نتائج کا اعلان کرنا لازمی ہے۔


متعلقہ خبریں