ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج


اسلام آباد: سابق  وزیراعظم اور مسلم لیگ نون کے قائد محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی  مریم  نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ  محمد صفدر نے ایون فیلڈ فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل  کر دی ہے۔

اپیل میں احتساب عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ایون فیلڈ ریفرنس میں دی گئی سزا کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے، اپیلوں پر حتمی فیصلہ آنے تک سزا فوری معطل کرنے کی درخواست کی گئی ہے، یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ حتمی فیصلے تک  نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ  صفدر کو رہا کیا جائے۔

نواز شریف کے جیل ٹرائل کے خلاف بھی درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں استدعا  کی گئی ہے کہ نواز شریف کا  ٹرائل جیل کے بجائے احتساب عدالت میں کیا جائے، ایک اور درخواست میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایک کیس میں فیصلہ دینے کے بعد جج محمد بشیر دوسرے ریفرنس پر سماعت نہیں کر سکتے ۔

آج اپیلیں دائر کرنے کا آخری دن تھا، نیب قانون کے مطابق احتساب عدالت سے سزا پانے والے افراد کو دس دن کے اندر فیصلے کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہوتا ہے، دس روز کے بعد اپیل کا حق باقی نہیں رہتا  اور آج ایون فیلڈ  فیصلے کا دسواں دن ہے۔

اس موقع پر سینیٹر پرویز رشید اور بیرسٹر ظفر اللہ کے علاوہ  مسلم لیگ نون کے  متعدد رہنما بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں موجود تھے۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نوازشریف کو دس سال، مریم نواز کو سات سال اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔


متعلقہ خبریں