ٹیکسلا: سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کسی جیپ گروپ کا حصہ نہیں ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کے بعد نئی اننگ شروع کروں گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ (ن) لیگ چھوڑ دوں گا۔
ذرائع ابلاغ (میڈیا) سے بات چت کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرے انتخابی نشان سے متعلق ماحول بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا انتخابی نشان لینے کا فیصلہ خود کیا ؟
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں چار لوگوں نے ٹکٹ واپس کرکے جیپ کا نشان لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سب آزاد امیدوار ہیں اور کسی سیاسی جماعت کے نہیں ہیں لیکن کچھ سیاسی گروپوں نے اس بات کو مسئلہ بنا دیا ہے۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں صرف اپنے نشان جیپ پر فوکس ہوں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنا آسان نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نوازشریف کے استقبال کے لیے نہیں جاؤں گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ’ناراض‘ چودھری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی اور سیاسی مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ان مسائل سے نکالنے کے لیے میڈیا اور دیگر اداروں کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
1985 سے تشکیل پانے والی ہر قومی اسمبلی کی رکنیت کے اعزاز کے حامل چودھری نثار علی خان نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اورپاکستان تحریک انصاف سمیت کوئی بھی ملک کو درپیش مشکلات پر بات نہیں کررہا ہے۔
جیپ کے انتخابی نشان پر 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لینے والے چودھری نثار علی خان نے کہا کہ ہر کوئی اس پر بات کررہا ہے کہ کس کی حکومت آنی ہے؟
تجربہ کار پارلیمنٹیرین نے خبردار کیا کہ جس کی بھی حکومت بنے گی اس کے لیے مسائل ہی مسائل ہوں گے۔ انہوں نے ملکی حالات کے متعلق کہا کہ اتنے برے حالات 70 کی دہائی میں بھی نہیں تھے۔