تکنیکی بنیاد پر کسی کو نا اہل نہیں کیا جاسکتا ، شاہد خاقان عباسی

تکنیکی بنیاد پر کسی کو نااہل نہیں کیا جاسکتا ، شاہد خاقان| urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن ٹربیونل  کے جج کے پاس آرٹیکل کی شق 62،63 لگانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ  قانون میں شق موجود ہے کہ تکنیکی بنیاد پر کسی کو نااہل نہیں کیا جاسکتا ہے۔

’ہم نیوز‘ سے خصوصی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے دانیال عزیز کے خلاف جو فیصلہ دیا اس پر کوئی کمنٹ نہیں کرنا چاہتا لیکن دانیال عزیزکےحلقہ انتخاب سےن لیگ ہی جیتےگی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کیس بہت عرصےسےچل رہاتھا بہترتھا الیکشن کےقریب فیصلہ نہ آتا، ایسے فیصلوں سےانتخابات متنازعہ ہوتے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات سے ملک کی تقدیرکا فیصلہ ہوتا ہے اوران فیصلوں سے ن لیگ کو نہیں، ملک و انتخابات کونقصان پہنچا۔

پی ایم ایل (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایسے فیصلوں سے کارکن اورپارٹی مزید متحرک ہوتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ  ن لیگ کا جو بھی امیدوار آیا عوام اسے سپورٹ کرے گی۔

شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمیشہ انتخابات کومتنازعہ بنایا گیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ  نگراں وزیراعظم، عدلیہ اور نیب فیصلہ کرلیں کہ انتخابات سے پہلےا یسے اقدامات نہ کریں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ فواد چودھری کافیصلہ بھی میرے ایپلٹ ٹربیونل جج نے دیا ہے، میں نے ان کا فیصلہ نہیں پڑھا ہے لیکن اپنے فیصلے کی بنیاد پر کہتا ہوں فواد چودھری کی نااہلی کا فیصلہ بھی درست نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا ایپلٹ ٹربیونل کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے پر میرے حلقے کے لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ایسے اقدامات سے عوام کا عدلیہ پر سے اعتماد اٹھتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے ہم نیوز سے کہا کہ انتخاب سے کسی کو محروم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے انتخابات متنازعہ بن گئے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کل عمران خان کو بلا کر حلف نامہ لکھوایا گیا، بدقسمتی سے ایسے لوگ بیٹھے ہیں جن سے سیاست متاثر ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں این اے57 سے آٹھ بار کامیاب ہوا ہوں اور اس مرتبہ  بھی این اے 57 سے ن لیگ ہی جیتے گی۔


متعلقہ خبریں