اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیرتک چاروں صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں آبی صورت حال پر ہونے والے اجلاس میں بھاشا ڈیم کی تعمیرجنگی بنیادوں پر کیے جانے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ اس بات پر اتفاق رائے کیا گیا کہ پانی کے ضیاع کو ہر صورت روکا جائے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام ہاؤسنگ سوسائٹیاں اور کالونیاں اپنے پانی کے ذخیرے کے لیے اقدامات کریں تا کہ رہائشیوں کی پانی کی ضروریات پوری ہو سکیں، چیف جسٹس نے اجلاس کے شرکا پرمکمل اعتماد کا اظہار کیا جبکہ سندھ کے نمائندوں نے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کیا۔
اس سے قبل سپریم کورٹ میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے نئے ڈیم کا نام پاکستان ڈیم قرار دیا تھا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں ڈیم نہیں بنتا تو پانچ سال بعد ملک میں پانی کی صورت حال کیا ہوگی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ سابق چئیرمین واپڈا شمس الملک کیس میں معاونت فراہم کریں جس پر شمس الملک نے کہا کہ ہندوستان نے 4500 ڈیم بنائے، ہم نے کتنے بنائے، ہمارے پاس پانی کے جتنے ذخائر ہیں ان سے خیبرپختونخوا کو چار، بلوچستان کو چھ، پنجاب کو 20 اور سندھ کو70 فیصد پانی ملتا ہے۔